زانگ لشٹ تورکہو میں پیدل پل عبور کرتے ہوئے تین نوعمر طالبعلم دریا میں گر گئے

اشتہارات

چترال(نامہ نگار)اپر چترال کے سب تحصیل تورکہو کے گاؤں زنگ لشٹ میں جمعہ کی شام پیدل پل عبور کرتے ہوئے دریا میں گر کر تین طالب علم لاپتہ ہوگئے ہیں، عینی شاہدین کے مطابق تینوں طالب علم زنگ لشٹ گاؤں سے دریا عبورکرکے واشچ گاؤں میں کرکٹ کھیل سے فارع ہوکرواپس گھروں کو آرہے تھے کہ دریا ئے تورکہو کے اوپر پیدل پل عبورکرتے ہوئے ان کا ایک ساتھی دریا میں جاگر ا ہے جس کو بچانے کی کوشش میں دو اور ساتھی بھی دریا میں ڈوب کر لاپتہ ہوگئے، جبکہ دریا میں شدید طغیانی کی وجہ سے ان کو بچایا نہیں جاسکا ہے اور دیکھتے ہی دیکھتے تینوں طالب علم دریا کی بے رحم موجوں کے نذر ہوگئے۔دریا میں ڈوب کر لاپتہ ہونے والے طالب علموں کی عمریں تیرہ سے سترہ سال کے درمیان تھیں،مقامی رضاکارلاشوں کو تلاش کررہے ہیں۔ لاپتہ طالب علموں میں احتشام ولد ظفر عمر تقریبا17 سال باسط ولد رحمت علی شاہ عمر تقریبا 13 سال اورجنید ولد غلام بیگ عمر تقریبا پندرہ سال ساکنان زنگ لشٹ شامل ہیں۔ مقامی پولیس کے مطابق شام گئے ایک طالب علم باسط ولد رحمت علی شاہ عمر تیرہ سال کی لاش دریا سے نکال لی گئی ہیجبکہ دو کی تلاش جاری ہے۔ دریا میں ڈوب کر جان بحق طالب علموں کا تعلق ایک ہی خاندان سے بتایا جاتا ہے، جب یہ خبر گاؤں پہنچی تو علاقے میں کہرام مچ گئی ہے،عینی شاہدین کے مطابق حادثہ پل کی خستہ حالی کی وجہ سے پیش آیا ہے۔ جہاں ا س سے پہلے بھی حادثات رونما ہوئے ہیں۔علاقے کے مکینوں نے کہا ہے کہ دریا کی طغیانی کے باوجود پیدل پل تعمیر کرنا موت کو دعوت دینے کے مترادف ہے۔