چترال اسٹیڈئم میں دوران کھیل جان بحق ہونے والے کھلاڑی کے خاندان کیساتھ مالی امداد کی جائے/قاری جمال عبدالناصر

اشتہارات


چترال(نامہ نگار)چترال کے معروف مذہبی اور سیاسی و سماجی شخصیت اور جمعیت علماء اسلام ضلع چترال لوئر کے سینئر نائب امیر قاری جمال عبدالناصر نے گذشتہ روز چترال فٹ بال اسٹیڈئم میں دوران کھیل نوجوان کھلاڑی کے زخمی ہونے اور بعد ازاں موت واقع ہونے پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے انکے خاندان اور ٹیم کے ساتھیوں کے ساتھ تعزیت کا اظہار کیا ہے۔ میڈیا کو جاری کئے گئے ایک بیان میں قاری جمال عبدالناصر نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ مرحوم کھلاڑی کے ورثاء کے ساتھ خصوصی مالی معاؤنت کرے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے نوجوانوں کا بھی ہم پر حق ہے،نوجوانوں کی حوصلہ افزاء سے معاشرے میں بہتری آئے گی، نوجوان کا تعلق کسی بھی علاقے،کسی بھی جماعت اور کسی بھی مسلک یا قومیت سے ہو وہ ہمارے لئے قابل احترام ہیں۔انہوں نے کہا کہ چند دن پہلے پریڈ گراونڈ چترال میں ایک نوجوان فٹ بال پلیر منصور کھیل کے دوران زخمی ہوئے بیہوشی کے عالم میں پشاور پہنچایا گیا لیکن نوجوان کھلاڑی اللہ پاک کو پیارے ہوگئے، کھیل معاشرے میں نوجوانوں کو صحت مند رہنے اور رکھنے کے لئے بے حد مفید ہیں،کھلاڑی ملک اور ملک کے اندر اپنے علاقوں کے نام بھی کھیل کے میدان میں روشن کرنے میں بہترین کردار ادائکرتے ہیں۔چونکہ یہ نوجوان کھلاڑی کھیل کے دوران زخمی ہونے کے بعد وفات پا گئے ہیں لہذا صوبائی وزیر اعلیٰ، وزیر کھیل، ڈئرایکٹر جنرل سپورٹس اور ڈپٹی کمشنر چترال لوئر سے اپیل ہے کہ حکومت کی طرف سے اس نوجوان کے ورثاء کے ساتھ معقول امداد کی جائے اور پی ڈی ایم اے کی طرف سے بھی ریلیف کی مد میں تعاون کیا جائے تاکہ اس پسماندہ ضلع چترال کے نوجوانوں کی بھر پور حوصلہ افزائی ہو اور نوجوان کھیل کے میدان میں بھی اپنے علاقے اور ملک کا نام روشن کرنے میں کردار ادا کر سکیں جیسا کہ دوبئی میں ایشیاء کرکٹ کپ میں کرکٹ پلیئرنسیم شاہ نے مملکت خدا داد پاکستان کا نام روشن کیا۔ انہوں نے متعلقہ حکام سے یہ بھی مطالبہ کیا کہ پریڈ گراؤنڈ چترال کے دیواروں پر کھیل کے دوران سیفٹی فوم لگانے کا فوری بندوبست کیا جائے کیوں کہ سایڈ لائین اور دیوار کے مابین ایک فٹ فاصلہ نہیں اس لئے سیفٹی فوم کی اشد ضرورت ہے تاکہ مستقبل میں کسی بھی ممکنہ حادثہ سے بچا جا سکے۔