ایون کے مسائل کے حوالے سے ویلج کونسل میں مشاورتی اجلاس، عوامی سطح پر گرینڈ جرگہ بلانے کا فیصلہ

اشتہارات

چترا ل(محکم الدین)ویلج کونسل ایون ون کے چیئرمین وجیہ الدین کی زیر صدارت ایون میں متعدد عوامی مسائل کے حوالے سے ایک غیر معمولی اجلاس گذشتہ روزمنعقد ہواجس میں ویلج کونسل کے ممبران اور عمائدین علاقہ نے شرکت کی۔ اجلاس میں ایون درخناندہ کی ایک بڑی آبادی کے پینے کے پانی سے محرومی پرانتہائی تشویش کا اظہارکیا گیا جو محکمہ پبلک ہیلتھ کی طرف سے کروڑوں روپے پائپ لائن پر خرچ کرنے کے باوجود پانی سے استفادہ حاصل کرنے سے قاصر ہیں۔اس امر پر انتہائی افسوس کا اظہار کیا گیا کہ متعلقہ ادارے کے نوٹس میں بار بار یہ شکایت لانے کے باوجود کوئی اہمیت نہیں دی جا رہی اور گاؤں کی ایک بڑی آبادی پائپ لائن کے پانی سے محروم ہے۔ میٹنگ کے دوران متعلقہ ادارے کے انجینئر سے رابطہ کیا گیا اور یہ فیصلہ کیا گیا کہ بہت جلد وی سی چیئرمین وجیہ الدین اپنے آفس میں ایک اجلاس طلب کریں گے جس میں انجینئر پبلک ہیلتھ بھی شرکت کریں گے اورآن گراونڈ حالات دیکھ کر مسئلے کے بہتر حل کیلئے اقدامات کئے جائیں گے تاکہ تمام گھروں کو پانی مل سکے۔ اجلاس میں این ایچ اے کے زیر نگرانی تعمیر ہونے والے ایون کالاش ویلیز روڈ کے حوالے سے بھی خد شات کا اظہار کیا گیا اور یہ فیصلہ کیا گیا کہ مذکورہ روڈ پر کام سست روی کا شکار ہے، اسٹیٹ لینڈ کے نام سے بعض مقامات پر کام کئے گئے ہیں لیکن ایون کے اندر کام رکا ہوا ہے اور مختلف قسم کی افواہیں گردش کر رہی ہیں جس کی وجہ سے عوام میں بہت تشویش پائی جاتی ہے۔ اسی طرح ایون گرلز ڈگری کالج کی تعمیر میں مسلسل تاخیر بھی علاقے کا سب اہم مسئلہ ہے، جس میں زمین کی خریداری کے باوجود 2016 سے کام بند پڑا ہے اور سینکڑوں بچیاں میڑک کے بعد تعلیم سے محروم رہی ہیں۔ اسی طرح سید آباد ایون میں چترال یونیورسٹی کی زرخرید زمین میں عمارت کی تعمیر کی بجائے سین، سین لشٹ اور شالی کے زرعی زمینات لے کر انہیں بے گھر کرنے کی ہائر ایجوکیشن و حکومت کی منطق سمجھ سے بالاتر ہے۔ اس لئے فیصلہ کیا گیاکہ ان مسائل کے حوالے سے پانچ ویلج کونسلوں کے چیئر مین و ممبران اور عمائدین پر مشتمل ایک گرینڈ جرگہ ایون میں بلایا جائے گا جس میں مذکورہ منصوبوں کی تعمیر کے حوالے سے ایک متفقہ قرارداد منظور کرکے ڈپٹی کمشنر چترال کو آگاہ کیا جائے گا۔ جبکہ کالاش ویلی روڈ کے سلسلے میں چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ سے اپیل کی جائے گی کہ وہ صوبائی حکومت کو احکامات جاری کرے کہ وہ زیرو پوائنٹ سے شروع ہونے والے پہلے پورشن کے زمینات کی آدائیگی کیلئے فنڈ کی فراہمی کو یقینی بنائے کیونکہ صوبائی حکومت کی طرف سے صرف 22 کروڑ روپے ڈپٹی کمشنر چترال کو موصول ہوئے ہیں جبکہ پہلے پورشن کے زمینات کی ادائیگی کیلئے 77 کروڑ روپوں کی ضرورت ہے اور 77 کروڑ کے فنڈ کی فراہمی تک کسی کو بھی ادائیگی نہیں کی جائے گی۔
اجلاس میں پشاور ہائی کورٹ میں اس روڈ کے سلسلے میں کیس دائر کرنے اوربلامعاوضہ اس کیس کی پیروی کرنے پر تمام حاضرین نے معروف قانون دان امیر گلاب خان اور ان کے فرزند کا شکریہ ادا کیا اور ان کے خدمات کی تعریف کی۔ اجلاس میں کونسلر استاد محمد آمین،کونسلر قاری اسرار احمد، سابق ممبر ڈسٹرکٹ کونسل عبد المجید قریشی،، سابق ممبر جندولہ خان، سابق ڈی ایس پی محمد صابر، سابق کونسلر حاجی ظفر، حاجی انور ولی، حاجی بہادر علی، محمد رحیم خوشروئے، قاضی رشید، سیکرٹری آصف اور خلیل الرحمن موجود تھے۔