یوکرین کو امریکہ اور اس کے اتحادیوں نے خوفناک جنگ میں دھکیل دیا ہے/چیف اکرام الدین

اشتہارات

Ukrai

جرمن(انٹرنیشنل ڈسک)غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق جزبہ اتحاد یونین آف جرنلسٹ یورپین آرگنائزیشن کے سربراہ و گلوبل ٹائمز میڈیا یورپ کے چیف ایگزیکٹو اکرام الدین نے یوکرین میں جاری جنگ کو سامراجی سازش کا نتیجہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ یوکرین کو امریکہ اور اس کے اتحادیوں نے خوفناک جنگ میں دھکیل دیا ہے، یوکرین اور روس کے درمیان یہ معاہدہ تھا کہ یوکرین نیٹو کا حصہ نہیں ہوگا لیکن امریکہ نے یوکرین کو نیٹو میں شامل کرنے کی جو سازش کی اس سے روس کے وجود کے لیے خطرات پیدا ہو رہے تھے دنیا کا کوئی بھی ملک اپنے پڑوس میں اپنے مخالف ملک کو قدم رکھنے کی اجازت نہیں دے سکتا امریکہ اور اس کے اتحادیوں نے ایک طرف یوکرین کو جنگ میں دھکیلا ہے تو دوسری طرف امن کے گیت گانے میں مصروف ہیں۔ اپنے ایک بیان میں جزبہ اتحاد یونین آف جرنلسٹ یورپین آرگنائزیشن کے سربراہ اکرام الدین کا کہنا تھا کہ اس وقت امریکہ اور اس کے اتحادی جس طرح روس کی جانب سے یوکرین پر حملہ کرنے پر واویلا کررہے ہیں کاش امن کا یہ اصول انہیں اس وقت بھی یاد رہتا جب امریکہ نے ویتنام کو جنگ کی آگ میں جلانے کی کوشش کی تھی جب انہوں نے کوریا میں جنگ کراکے کوریا کو دو حصوں میں تقسیم کیا، جب امریکہ نے جھوٹ بول کر عراق پر حملہ کیا اور ایک تاریخی ملک کو جنگ کے میدان میں تبدیل کیا، امریکہ کو یہ امن اس وقت کیوں یاد نہیں آیا جب لیبیا میں مداخلت کی گئی جب امریکہ نے 20 سال تک افغانستان پر بم گرائے اور بعد میں شکست کھا کر بھاگ گیا۔ انہوں نے کہا کہ جب امریکہ کے سامنے اپنے مفادات ہوتے ہیں تب وہ عالمی امن اور انسانیت کو بھول جاتا ہے متضاد معیارات کے ساتھ دنیا میں کبھی بھی امن قائم نہیں ہو سکتا۔جزبہ اتحاد یونین آف جرنلسٹ یورپین آرگنائزیشن کے سربراہ اکرام الدین نے کہا کہ امریکہ یوکرین کو یورپ کا شام بنانا چاہتا ہے، سازشی سیاست کے جو بیج امریکہ نے بوئے ہیں اس کی زہریلی جڑیں اب پورے یورپ میں پھیل رہی ہیں، یوکرین صرف روس اور نیٹو کا معاملہ نہیں یوکرین کے معاملے پر دنیا کے پرامن عوام کو آگے آکر امن کا جھنڈا لہرانا ہوگا،انہوں نے کہا کہ ہم یوکرین میں جاری جنگ کی مذمت کرتے ہیں اور امن کی عالمی قوتوں سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ اپنی پرامن جدوجہد سے اس جنگ کو امن میں تبدیل کریں کیونکہ اس وقت جنگ کی نہیں بلکہ تمام انسانیت کو امن کی ضرورت ہے۔