سابق ممبر ضلع کونسل محمد حسین نے گبورمیں ہماری زندگی اجیرن بنادی ہے، اعلیٰ حکام نوٹس لیں/شرف الدین

اشتہارات

چترال(بشیرحسین آزاد)گبور بخ گرم چشمہ کے رہائشی شرف الدین نے چیف جسٹس آف پاکستان، وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا، کور کمانڈر پشاور، آئی جی پختونخوا اور دوسرے حکام سے اپیل کی ہے کہ ان کو سابق ناظم محمد حسین کی غنڈہ گردی اور بھتہ خوری سے بچایا جائے جنہوں نے علاقے میں اپنے مخالفین کو کلاشنکوف کے زور پر ڈرا دھمکاکر ان کا جینا حرام کردیا ہے اور یہ سارا کام وہ خود چترال شہر کے قریب جوٹی لشٹ میں بیٹھ کر اپنے کرائے کے غنڈوں کے ذریعے کراتا ہے۔ بدھ کے روز چترال پریس کلب میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے محمد حسین پر الزام عائد کرتے ہوئے کہاکہ وہ ان کو اور ان کے بچوں کو ڈرا رہا ہے اور چراگاہ میں مویشیوں کو چرنے بھی نہیں دیتا۔انہوں نے کہا انہیں یا ان کی خاندان کے کسی فرد کی جان کو کوئی نقصان پہنچا تو اس کا ذمہ دار محمد حسین ہوگا۔ انہوں نے قانون نافذ کرنے والے اداروں سے سوال کرتے ہوئے کہاکہ محمد حسین کو بغیر لائسنس کے کلاشنکوف لے کر علاقے میں گھومنے کی اجازت کس نے دی ہے۔ انہوں نے کہاکہ محمد حسین کے کارندے مقامی لوگوں کو ڈرارہے ہیں کہ ان کے باس کا ہاتھ بہت لمبا ہے اور خفیہ ایجنسی میں بھی ان کے گہرے تعلقات ہیں۔ انہوں نے کہامحمد حسین سادہ لوح لوگوں کو اپنے ساتھ گروپ میں شامل کرتا ہے اور جوانکارکرتا ہے تو ان سے بھتہ طلب کرتا ہے جبکہ ساتھ دینے والوں کو لالچ دیتا ہے کہ وہ مخالفین کے زمینوں پر قبضہ کرکے آپس میں بانٹ لیں گے۔ شرف الدین نے کہاکہ حال ہی میں محمد حسین نے پہلے سے وہاں آباد قاضی خاندان کے گھر کا راستہ بھی بند کیا تھا اور سابق وی سی ناظم حمید خان کے زرخرید زمین پر بھی قبضہ کرکے سیف الدین نامی ایک شخص کے ہاتھوں فروخت کردیا اور حاجی فیاض اور استاذ رحمت اللہ کی زندگی بھی اجیرن کرکے رکھ دی ہے۔ انہوں نے محمد حسین پر مزید الزام عائد کرتے ہوئے کہاکہ وہ لوگوں کونوکریوں کا جھانسہ دے کر ان سے پیسے بٹورنے میں بھی مصروف ہے اور ان کے مظالم کاسلسلہ نہ روکا گیا تو وہ اپنے خاندان والوں کو لے کر خودسوزی پر مجبور ہوں گے۔