عوامی مشکلات کے پیش نظر اپرچترال میں نادرا رجسٹریشن سنٹرز کی تعداد میں اضافہ ناگزیر ہے

اشتہارات

چترال(بشیرحسین آزاد)حال ہی میں ملک بھر کے تمام سکولوں میں نادرا رجسٹریشن کے بغیر داخلہ بند ہونے کی وجہ سے ہر ضلع کے عوام نادرا رجسٹریشن کے لئے نادرا آفس آنا شروع کئے ہیں جسکی وجہ سے ہر ضلع کی نادرا آفس میں نہایت رش ہے خصوصاً نادرا آفس اپر چترال میں صارفین کا رش نہایت زیادہ ہے اور علاقے کے عوام شدید مشکلات سے دوچار ہیں۔اپر چترال نوزائیدہ ضلع ہے یہاں پر صرف ایک نادرا رجسٹریشن سنٹر ہے، ہرایک صارف کواپنی بار ی کی انتظار میں تین چار دن لگتے ہیں خاص کر اپر چترال ایک دورافتادہ ضلع ہونے کی وجہ سے چترال کے بالائی علاقوں کے لوگ قریب 70/80کلومیٹر مسافت طے کر کے نادرا آفس پہنچتے ہیں خاص کر علاقہ یارخون اور علاقہ تریچ،موڑکہو،تورکہوہ سے غریب عوام فی کس800روپے کرایہ دیکر نادرا آفس پہنچتے ہیں اور تین چار دن ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر بونی میں رہ کر رجسٹریشن بناتے ہیں۔قریب پانچ چھ ہزار روپے میں ایک بچے کا رجسٹریشن بناتے ہیں۔اس کے علاوہ سب سے غور طلب بات یہ ہے کہ سکول سرٹیفیکٹ کے بغیر نادرا رجسٹریشن نہیں ہوتا اور سکول میں نادرا رجسٹریشن کے بغیر داخلہ نہیں ہوتا یہ عجیب وسوسہ ہے نادرا آفس کے سامنے رش کا حال اسطرح ہے کہ گزشتہ ہفتے علاقہ رامان لاسپور سے تعلق رکھنے والاضعیف العمر شخص گلان خان ولد گلسمبر خان بعمر قریب76/75سال رش کی تاب نہ لاکر چکر اکر زمین پر گرنے کی وجہ سے موقع پر جان بحق ہوا اسطرح سینکڑوں لوگ مزید متاثر ہونے کا خدشہ ہے علاقے کے عوام کے لئے ہر تحصیل کی سطح پر نادرا رجسٹریشن سنٹر کھولنے کے علاوہ ہر یونین کونسل کی سطح پر نادرا موبائل رجسٹریشن ٹیم بھیجنا نہایت ضروری ہے۔