استارو پل کی تعمیر میں تاخیر کیخلا ف شاگرام میں احتجاجی مظاہرہ،اسٹیل پل فوری نصب نہ کرنے پر بونی کی طرف لانگ مارچ کرینگے/مظاہرین

اشتہارات

تورکہو(چ،پ)تورکہو کے عوام نے استارو پل کی تعمیر میں تاخیر کے خلاف احتجاج کا آغاز کردیا ہے۔ اس سلسلے میں ہفتے کے روز تورکھو کے ھیڈ کوارٹر شاگرام میں تورکھو اور یوسی تریچ کے عوام نے استارو پل کی بحالی میں تاخیر کے خلاف ایک زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا جس میں کثیر تعداد میں عوام نے شرکت کی۔ اس موقع پر مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ آج ہم صرف ایک ہی ایجنڈے پر یہاں جمع ہیں کیونکہ گذشتہ کئی مہینوں سے استارو پل بحال نہیں ہو سکا ہے جسکی وجہ سے تحصیل تورکہو اور تریچ کے عوام کو سفری مشکلات درپیش ہیں۔ استارو کے مقام پر پل منہدم ہونے کے بعد جو متبادل سڑک بنایا گیا ہے وہ انتہائی خطرناک ہے، اسوقت اگر برفباری ہوئی تو تحصیل تورکہو اور تریچ کا رابطہ منقطع ہو جائے اور ہزاروں کی آبادی محصور ہوجائے گی۔ مقررین نے کہا کہ بار بار کے عوامی مطالبے کے باوجود اس اہم مسئلے کی طرف توجہ نہیں دی جارہی ہے جسکی وجہ سے عوام کے صبر کا پیمانہ لبریز ہو چکا ہے۔احتجاجی مظاہرے سے سا بق کمشنر سلطان وزیر،مولانا جاوید حسین امیر جماعت اسلامی اپر چترال، سابق ضلعی کونسلر سیف اللہ، مولانا امتیاز، حسین زرین،اشرف، شیر مدد، اولیاء، جلال الدین، سابق ناظم قیوم بیگ و دیگر نے خطاب کیا۔ جلسے میں شرکاء نے فیصلہ کیا کہ جب تک استارو کے مقام پر اسٹیل پل نصب نہیں کیا جاتا تو علاقے کے لوگ شاگرام میں دھرنے پر بیٹھیں گے۔
اسی اثنا اسسٹنٹ کمشنر مستوج شاہ عدنان، ایس ڈی او سی این ڈبلیو عدنان اورمتعلقہ ٹھیکیداررعمائدین سے ملاقات کے لئے پہنچے اور اپنی طرف سے کافی کوشش کی کہ دھرنے کو ختم کیا جائے تاہم عمائدین دھرنا ختم کرنے پر راضی نہیں ہوئے اور 72گھنٹوں کی ڈیڈلائن دی گئی کہ اگر عوامی مطالبے کو تسلیم نہ کیا گیا تو علاقے کے عوام بونی کی طرف مارچ کرینگے۔