چترال میں سیاحت کے شعبے میں مسائل اور سیاحت کے مواقع کے حوالے سے پشاور میں ایک روزہ سیمینار کا انعقاد کیا گیا

اشتہارات


پشاور(چ،پ)کلر آف چترال کے زیر اہتمام ٹورازم ڈے کے حوالے سے پروگرام کا اہتمام کیا گیاجس میں چترال میں ٹوارزم کے فروغ اور نوجوانوں کو روزگار کے مواقع پیدا کرکے ضلع میں سیاحوں کے لئے جدید سہولیات کو یقینی بنانے کا مطالبہ کیا گیا۔ تقریب یونیورسٹی ٹاؤن میں منعقد ہوئی جس میں پشاور یونیورسٹی شعبہ ٹورازم کے طلبا ء، ٹوراپریٹرز اور میڈیا سے وابستہ افراد نے کثیر تعداد میں شرکت کی جبکہ پشاور کے سینئر صحافی اور چترال جرنلسٹ فورم کے صدر سید ذالفقار علی شاہ نے گیسٹ سپیکر کی حیثیت سے شرکت کی۔ اس موقع پر انیس الرحمان اور حفیظ اور مہتاب ضیاب نے ٹوارزم ڈویلپمنٹ اور سیاحت کے فروغ مقامی ٹوارزم کی اہمیت سے متعلق تفصیلی پرزنٹیشن دیں جبکہ اس موقع پر ٹوارزم کے مختلف مسائل کے حوالے سے سوال و جواب کا تبادلہ کیا گیا۔ اپنے خطاب میں سینئر صحافی سید ذوالفقار علی شاہ نے کہا کہ ٹوارزم کسی بھی ملک کی معاشی ترقی میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے اور ترقیافتہ ممالک میں معیشت کا انحصار معیشت پر ہوتا ہے، پاکستان کو اللہ تعالی نے سیاحت کے لئے پیدا کیا ہے جہاں اس ملک کو قدرت نے ہر قسم کے وسائل سے مالا مال کیا ہے، تاریخی ورثے، پہاڑ دریا اسلامک کلچر اور مقامی سطح پر بھی مہمان نوازی میں یہ ملک اپنی مثال آپ ہے،مگر بدقسمتی سے اس ملک میں عدم استحکام دہشت گردی اور دیگر نامساعد حالات کے باعث سیاحت کو ہم وہ مقا م نہ دے سکے جس کا وہ مستحق ہے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے پہلی مرتبہ سیاحت کی طرف توجہ دی ہے اور اس مقصد کے لئے اصلاحات بھی کئے جارہے ہیں تاہم کرونا وبا ء کے باعث ہم اپنا مطلوبہ ہدٖف حاصل نہیں کرسکے۔البتہ صوبے میں جس طرح سیاحت کے فروغ کے لئے اقدامات ہورہے ہیں مستقبل قریب میں اس کے اچھے نتائج سامنے آئیں گے تاہم انہوں نے چترال میں سالانہ فسٹولز اور دیگر تقریبات کو کلینڈر میں شامل کرنے کمراٹ سے مداک لشٹ چترال کیبل کار شروع کرنے اور سڑکوں پر توجہ دینے کے اقدامات کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے ان کو عملی جامہ پہنانے کا مطالبہ کیا۔آخر میں شرکاء میں سرٹیفیکیٹ اور شیلڈ تقسیم کئے گئے۔