چترال کے مختلف علاقوں میں سیلاب آنے سے املاک کو نقصان، ریشن کے مقام پر آر سی سی پل منہدم

اشتہارات

چترال(گل حماد فاروقی)گذشتہ رات بارشوں کے نتیجے میں لوئر اور اپر چترال کے مختلف علاقوں میں آنے والے سیلاب بے تباہی مچادی۔ تفصیلات کے مطابق بدھ کی رات چترال کے مختلف علاقوں میں تیز بارش ہوئی جسکے نتیجے میں آنیوالے سیلاب نے تباہی مچادی۔ ضلع اپر چترال کے قصبے ریشن میں اونچے درجے کے سیلاب نے چترال،شندور،گلگت مرکزی شاہراہ پر موجود آرسی سی پل کو منہدم کردیا جسکی وجہ سے اپر چترال کا زمینی رابطہ منقطع ہو چکا ہے، اسی طرح ریشن میں نوتعمیر شدہ جامع مسجد کو بھی سیلاب سے نقصان پہنچا ہے۔ مقامی ذرائع کے مطابق ریشن میں چند گھروں کو بھی سیلاب سے نقصان پہنچا ہے۔ ریشن میں منہدم ہونے والا آر سی سی پل گذشتہ سال تعمیر کیا گیا تھا جو کہ اس سے پہلے 2015کے سیلاب میں بہہ چکا تھا۔


پشاور جانے والی سڑک بھی لواری سرنگ سے لیکر برا ڈام تک تین مقامات پر ہر قسم ٹریفک کیلئے بند ہو چکا تھا۔ سیلاب کے باعث سڑک پر پہاڑوں سے ملبہ اور پہاڑی تودے گرے ہیں۔ چترال ٹاؤن کے چترال گول نالہ میں بھی اونچے درجے کا سیلاب ہے۔ حکام کے مطابق وادی کیلاش کے رمبور گاؤں میں بھی سیلاب نے تباہی مچادی جہاں چار مکانات کو سیلاب کی وجہ سے نقصان پہنچا ہے اور راستہ بھی بند ہوا ہے۔
ضلع اپر چترال میں بونی، چرون، زئیت، ریشن اور بریپ کے مقام پر سیلاب آیا ہوا ہے جبکہ لوئر چترال میں جنجریت کوہ، شیشی کوہ، ارسون، برنس، براڈام عشریت، رمبور وغیرہ میں سیلاب نے تباہی مچادی ہے۔ تاہم ابھی تک کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی ہے۔
حکام کے مطابق ریشن کے مقام پر حال ہی میں ایک پحتہ پل تعمیر کیا گیا جو سیلاب کی وجہ سے تباہ ہوا جس کی وجہ سے ضلع اپر چترال اور گلگت بلتستان کا چترال کے ساتھ رابطہ منقطع ہوا ہے۔