جمعیت علماء اسلام کے زیر اہتمام آل پارٹیز اجلاس، حکومت سے چترال کے دونوں اضلاع کو اضافی امداد فراہم کرنے کا مطالبہ،عوام احتیاطی ہدایات پر عمل کریں، آل پارٹیز

اشتہارات

چترال(نامہ نگار)کورونا وائیرس سے بچاو کے لئے احتیاطی تدابیر نہایت اہم ہیں۔ اج جمعیت علماء اسلام ضلع چترال کے زیر اہتمام ایک اہم مشاورتی اجلاس زیر صدارت مولانا عبدالرحمان امیر جمعیت علماء اسلام چترال میمن ہاوس چترال میں ہوا۔اجلاس میں ضلع چترال کے تمام جماعتوں کے قائدین، سول سوسائٹی کے نمائندگان کے علاوہ اور ایم پی اے چترال مولانا ہدایت الرحمان نے خصوصی طور پر شرکت کی جبکہ مشیر برائے اقلیتی امورایم پی اے وزیر زادہ کی نمائندگی فخر اعظم نے کی۔ اجلاس میں حکومت پاکستان کی طرف سے کورونا وائرس سے بچاؤ کے لئے احتیاطی تدابیرکے لئے احکامات اور ملک کے ممتاز علماء کرام کی ہدایات اور تمام سیاسی جماعتوں کے قائدین کے اتحاد اور اتفاق پر اعتماد کا اظہار کیا گیا نیز حکومت کی طرف سے غریبوں کے ساتھ مالی امداد کے سلسلے میں وضع کردہ طریقہ کار اور متوقع امداد اصل مستحقین تک پہنچنے کے بارے میں گفتگو کی گئی۔ اس حوالے سے اہم تجاویز پیش کی گئیں۔اجلاس میں آل پارٹیز کی طرف سے ایک مشترکہ کمیٹی ضلع تحصیل اور یو سی سطح تک تشکیل دینے کا فیصلہ کیا گیا جو کورونا سے بچنے کے انتظامات کا جائزہ لینے کیلئے ضلعی انتظامیہ سے رابطہ میں رہے گی تاکہ غریب عوام کے مسائل کم سے کم کرنے میں مدد ملے۔ اجلاس میں ضلع انتظامیہ پر زور دیا گیا کہ انتظامیہ منتخب عوامی نمائند گان اور آل پارٹیز کو اعتماد میں لیکر معاملات نمٹانے کی کوشش کرے۔ اجلاس میں این ڈی ایم اے اور پی ڈی ایم اے سے مطالبہ کیا گیا کہ کہ دونوں ادارے فوری اور ہنگامی بنیادوں پر چترال جیسے دور افتادہ اور پسماندہ علاقے میں موثر امدادی کاوائیاں شروع کریں۔ اجلاس میں ایم این اے اور دونوں ایم پی ایزسے مطالبہ کیا گیا کہ وہ اس وقت عوام کے وسیع تر مفاد میں باہم اتحاد واتفاق کا مظاہرہ کرتے ہوئے مرکزی اور صوبائی حکومتوں سے رابطہ کرکے زیادہ سے زیادہ امداد لانے اور صاف شفاف تقسیم کو یقینی بنائیں۔ آل پارٹیز اجلاس میں الخدمت فاونڈیشن اور معروف مذہبی و سماجی شخصیت قاری فیض اللہ کی بہترین کوششوں کو سراہا گیا اور تمام غیر سرکاری رفاہی تنظیموں کو مربوط لائحہ عمل مرتب کرکے عوام کی بہترین خدمت کا مطالبہ کیا گیا۔ا جلاس میں عوام الناس سے بھی اپیل کی گئی کہ وہ ایثار اور قربانی کا جذبہ پیش کرتے ہوئے اپنے سے زیادہ اپنے دوسرے محتاج بہن بھائیوں کا خیال رکھیں۔ اجلاس میں وزیر اعظم پاکستان اور وزیر اعلیٰ سے پر زور مطالبہ کیا گیا کہ چترال کے لئے مزید مناسب امداد کا فراہم کی جائے تا کہ چترالی عوام کے مسائل ہو سکیں۔اجلاس میں صوبائی حکومت کی طرف سے لوئرچترال کے لئے چار کروڑ اپر چترال کے لئے ایک کروڑ ستر لاکھ روپے صاف اور شفاف طریقے سے جائز ضروریات پر خرچ کرنے کامطالبہ کیا گیا۔ آل پارٹیز نے اپنی اپنی جماعتی سطح پر بھی رفاہی اقدامات میں حصہ لینے اور احتیاط کے لئے عوامی رابطہ مہم شروع کرنے فیصلہ کیا۔