کورونا خطرہ: ضلع چترال میں دفعہ 144نافذ، پبلک ٹرانسپورٹ عارضی طور پر بند کرنے کا اعلان

اشتہارات

چترال (بشیر حسین آزاد)چترال کو کرونا وائرس سے بچانے کے لئے ڈپٹی کمشنر لویر چترال نوید احمد نے ضابطہ فوجداری کے تحت دفعہ 144کے تحت حاصل اختیارات کو استعمال کرتے ہوئے چترال میں ایک ماہ کے لئے عوامی اجتماعات اور پانچ سے زیادہ افراد کا ایک جگہ جمع ہونے، ریسٹورانوں، کھانے پینے کی دیگر مقامات، حجام کے دکانوں پر پابندی عائد کی ہے۔ اس طرح ضلعے میں داخل ہونے اور ضلعے سے باہر جانے والی پبلک ٹرانسپورٹ پر بھی پابندی لگادی گئی ہے اور ضلعے میں سیاحوں کی داخلے پر پابندی لگا دی گئی۔ ڈپٹی کمشنر لویر چترال کی ہدایت پر جمعرات کے روز 22مختلف گاڑیوں میں سفر کرنے والے 180کے لگ بھگ سیاحوں کو لواری ٹنل سے واپس بھیج دئیے گئے۔ ڈی سی لوئر چترال نے ملک کے دیگر حصوں میں مقیم چترالی باشندوں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ کرونا وائرس کا خطرہ ٹل جانے تک اپنے اپنے مقامات پر رہیں اور چترال آنے سے گریز کریں۔ انہوں نے کہاکہ احتیاطی تدبیر کے طور پر ایسے مسافروں کو چودہ دن تک قرنطینہ میں رکھنے کے بعد ہی گھروں کو جانے دیا جائے گا۔ انہوں نے چترال میں رہنے والے عوام کوبھی مشورہ دیتے ہوئے کہاہے کہ وہ اپنے گھروں سے بلا ضرورت باہر نکلنے کی کوشش نہ کریں اور رش بنانے سے گریز کریں تاکہ اس وائر س کی ممکنہ پھیلاؤ کو روکا جاسکے۔
درایں اثناء چترال پولیس کے اعلامیہ کے مطابق جمعرات (19مارچ) کے رات 12بجے کے بعد پسنجر گاڑیوں پر پابندی ہوگی، لوگ صرف اپنی پرائیویٹ گاڑیوں میں سفر کر سکتے ہیں۔