ڈگری کالج چترال میں شجرکاری مہم؛صوبائی معاؤن خصوصی وزیر زادہ نے افتتاح کیا

اشتہارات

چترال(گل حماد فاروقی)شجر کاری مہم کے سلسلے میں گورنمنٹ ڈگری کالج چترال ایک خصوصی تقریب کا اہتمام کیا گیا ہے جس میں وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے معاؤن خصوصی وزیر زادہ مہمان خصوصی تھے۔ اس موقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر زادہ نے کہ سابقہ حکومتوں نے جنگلات کی ترقی اور تحفظ پر کوئی توجہ نہیں دئے جسکی وجہ سے ملک میں جنگلات کی کمی ہوئی مگر اب عمران خان کی قیادت میں موجودہ حکومت نے ملک گیر سطح پر شجر کاری پر توجہ دی ہے اور اربوں پودے لگائے جائینگے جس کا براہ راست فائدہ ملک کو ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ سابقہ حکمرانوں نے صرف اپنی تجوریاں بھری اور ملک و قوم کیلئے کچھ نہیں کیا ہے، ذاتی فائدے کے لئے جنگلات کی بیخ کنی کی گئی جسکی وجہ سے ملک میں جنگلات کے رقبے میں کمی آئی اور ماحولیاتی مسائل کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ وزیر زادہ نے کہاکہ وزیر اعظم عمران خان کے وژن کے مطابق اب صوبائی حکومت عوامی تعاؤن سے دس ارب پودے لگانے کا منصوبہ بنا چکی ہے جس پر عملدرآمد سے جنگلات کے رقبے میں خاطرخواہ اضافہ ہو گا اور جنگلات کی کمی کے مسئلے پر قابو پایا جائے گا۔ وزیر زاہ نے ہندوستانی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا وہاں حکمرانوں نے اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کے لئے زمین تنگ کردیا ہے اور حکومتی اشیر باد سے مسلمانوں کے خلاف منظم انداز میں انتقامی کاروائیاں جاری ہیں جب اسکے مقابلے میں پاکستان میں اقلیتی برادری برابر کے حقوق حاصل ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان کا چترال کی ترقی میں خصوصی دلچسپی ہے اور یہی وجہ ہے کہ انہوں نے مجھے بھی ایک کروڑ روپے خصوصی فند دیا ہے اور رکن صوبائی اسمبلی مولانا ہدایت اللہ کو بھی اتنا ہی فنڈ جاری کیا ہے۔وزیر زادہ کا کہنا ہے کہ چترال میں مختلف منصوبوں کیلئے کروڑوں روپے کا فنڈ جاری ہونے والا ہے اور لوگ بہت جلد حقیقی تبدیلی دیکھیں گے۔
اس موقع پر وزیر زادہ نے ڈگری کالج کے مختلف حصوں کا دورہ بھی کیا اور کالج کے پرنسپل پروفیسر ممتاز حسین کو یقین دلایا کہ وہ کالج کے تعمیر و ترقی کیلئے ہر ممکن تعاؤن کرینگے۔
شجرکاری مہم کے سلسلے میں وزیر زادہ، ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر،اسسٹنٹ کمشنر عبدالولی، تجار یونین کے صدر شبیر احمد نے دیار کے پودے لگا کر شجر کاری مہم کا باضابطہ افتتاح کیا۔ محکمہ جنگلات کیطرف سے کالج کے طلباء میں مفت پودے تقسیم کئے گئے تاکہ وہ اپنے گھروں، کھیتوں اور زمینات میں پودے لگا کر شجرکاری مہم میں عملاً حصہ لے سکیں۔