اپر چترال کے ضلع کا قیام صوبائی حکومت کا تاریخی اقدام ہے، چترال کی ترقی کیلئے فنڈز جاری کئے جارہے ہیں/ وزیر زادہ کا مہرکہ پروگرام میں اظہار خیال

اشتہارات

چترال(محکم الدین)وزیر اعلی کے معاؤن خصوصی وزیر زادہ نے کہا ہے کہ چترال کی ترقی کیلئے انٹر نیشنل ٹورزم کا فروغ انتہائی ضروری ہے۔ چترال کا امن اس کا سب سے بڑا سرمایہ ہے اور یہی چیز اسے تمام علاقوں سے ممتاز بناتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ قدرتی نظارے تو بہت جگہوں میں موجود ہیں لیکن وہ چترال کی متنوع کلچر، اقلیت و اکثریت کی باہمی محبت، مہمان نوازی اور امن کا مقابلہ نہیں کر سکتے۔ چترال پریس کلب کے پروگرام مہرکہ میں بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے وزیر زادہ نے کہا کہ میں سماجی ہم آہنگی پر یقین رکھتا ہوں اور اسے مضبوط بنانے کی ہمیشہ کو شش کی، آئندہ بھی بھائی چارے کو مزید مستحکم کرنے کی کوشش کروں گا کیونکہ اسی میں چترال کی ترقی کا راز مضمر ہے۔ وزیر زادہ نے کہا کہ تحریک انصاف کی حکومت کا سب سے بڑا کام ضلع اپر چترال کا قیام ہے اور یہ ایسا کام ہے جسے سابقہ حکومتیں 70سالوں میں بھی نہیں کر سکیں۔ انتظامی آفیسران کی تقرری ہو چکی ہے، دیگر کام بتدریج انجام پائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ قدرت نے مجھے خدمت کے جذبے سے نوازا ہے، مجھے پیسہ بنانے کی خواہش نہیں، اسی لئے میرے آفس کے دروازے سب کیلئے کھلے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ کسی کے ساتھ بھی اختلاف رکھنے کے قائل نہیں ہیں۔ شہزادہ افتخار الدین، سلیم خان کے ساتھ برادارانہ تعلقات ہیں، اپنے دیگر ممبران اسمبلی کی دل سے قدر کرتے ہیں۔ وزیر زادہ نے چترال کے ترقیاتی منصوبوں کے حوالے سے کہا کہ مڈکلشٹ میں پانچ ارب روپے خرچ کئے جائیں گے جس میں ایک ارب اسی کروڑ رو ڈ ی تعمیر پر خرچ ہوں گے۔ ارندو روڈ پر دو ارب، سوئر گول پُل، سوئر روڈ اور ہرچین پُل پر دو ارب، پولوگراؤنڈز کی تعمیر پر بارہ کروڑ، ٹاون بیوٹیفیکیشن سینتیس کروڑ، ائر پورٹ روڈ تین کروڑ ساٹھ لاکھ روپے، گولین گول چالیس کروڑ، سوسوم روڈ دس کروڑ، اورغوچ روڈ کیلئے تین کروڑ فنڈز منظور ہو چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایک کروڑ روپے مساجد پر خرچ کئے جائیں گے، اسی طرح گرم چشمہ دیدار گاہ کیلئے بھی فنڈ مختص کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کالاش کمیونٹی کی تہوار کے لئے چھ کروڑ میں اٹھائیس کنال زمین خریدی گئی ہے۔ اسی طرح اقلیتی فنڈ سے تین کروڑ پچاس لاکھ تہواروں کے مقامات کی تعمیر ایک کروڑ پچاس لاکھ سے دو سو گھروں کی رینویشن کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا سابق ایم این اے افتخار الدین نے گرم چشمہ روڈ اور کالاش ویلیز روڈ کیلئے بڑا کام کیا ہے لیکن اس کے باوجود فنڈ فیڈریلیز نہ ہونے کی وجہ سے ابھی تک زمین کی خریداری نہیں ہو سکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ کلاس فور بھرتیوں کیلئے ایم پی اے نہیں بنے، محکمہ ہیلتھ میں کلاس فور بھرتیوں میں اُن کا کوئی ہاتھ نہیں۔ انہوں نے کہاکہ چھیاسی کروڑ کا ریشن بجلی گھر بحالی منصوبہ جولائی تک ہینڈ اور ہو گا۔ جس سے اپر چترال کی بجلی کے مشکلات میں کافی کمی آئے گی۔ اس موقع پر پاکستان تحری انصاف یوسی ایون کے صدر شجاع الاعظم، سابق ناظم حیات الرحمن و دیگر موجود تھے۔