موجودہ حکومت چترال کی ترقی میں گہری دلچسپی لے رہی ہے، کئی ترقیاتی منصوبے منظور کئے گئے ہیں /معاؤن خصوصی وزیر زادہ

اشتہارات

چترال(محکم الدین)معاون خصوصی وزیراعلی خیبر پختونخوا وزیر زادہ نے کہا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان نے پاکستان کے معاشی حالات کو بہتر بنانے کیلئے ٹیکس نظام میں جو انقلابی اصلاحات کئے اُس کے ثمرات بتدریج حاصل ہو نا شروع ہو گئے ہیں اور معیشت میں بہتری آرہی ہے۔ ہماری حکومت نوجوانوں کیلئے ایک نعمت ہے جس میں باصلاحیت نوجوان اپنی قابلیت کی بنیاد پر ملازمت حاصل کرتے ہیں جبکہ پچھلی حکومت میں ملازمتوں کے سودے ہوا کرتے تھے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے کالاش ویلی بمبوریت میں ایک سو طالبات کیلئے نو تعمیر شدہ ہاسٹل کے افتتاح کے موقع پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر اسسٹنٹ کمشنر چترال عبد الولی خان، ایکسین سی اینڈ ڈبلیو، اے ڈی ای او فیمل، ڈی ڈی ای او میل محمد ایوب، چیرمین اے وی ڈی پی رحمت الٰہی اور بڑی تعداد میں تحریک انصاف کے مقامی رہنما اور لوگ موجود تھے۔ وزیر زادہ نے کہا کہ پولیس اور ہسپتالوں کا نظام بہتر ہو چکا ہے، ملک میں امن اور آشتی ہے،اچھی سفارت کاری کے باعث افغانستان میں بھی امن کے امکانات بڑھ گئے ہیں جس میں پاکستان کا بہت بڑا رول ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اقلیتوں کیلئے سب سے محفوظ ملک ہے۔ چترال سمیت پورے ملک میں اقلیتوں کے جان و مال اور عزت و آبرو کی حفاظت حکومت کی ترجیح میں شامل ہے جبکہ مسلم کمیونٹی خود بھی اقلیتوں کے تحفظ میں حکومت سے دو قدم آگے ہے۔ یہ ان لوگوں کیلئے پیغام ہے جو انسانی حقوق کو بنیاد بنا کر پاکستان جیسے ملک کو گرے لسٹ میں رکھنے کی کوشش کر رہے ہیں جبکہ ہونا تو یہ چاہیے کہ انڈیا کو بلیک لسٹ میں ڈال دیا جائے جہاں اقلیتوں کا سفاکانہ قتل عام جاری ہے۔ انہوں نے اس امر کو انتہائی خطر ناک قرار دیا، کہ ہندوستان کی موجود ہ حکومت اقلیتوں کے خلاف دہشت گردی کو فروغ دینے میں مصروف ہے۔ معاؤن خصوصی وزیر زادہ نے کہا کہ وزیر اعلی محمود خان چترال کے مسائل میں انتہائی دلچسپی رکھتے ہیں جس کا ثبوت یہ ہے کہ چترال کے کئی منصوبوں کیلئے انہوں نے فنڈ منظور کئے جن میں ارندو روڈ کیلئے دو ارب روپے، مڈکلشٹ کیلئے تین ارب،نو آر سی سی پُل، سینتیس کروڑ گولین بحالی پراجیکٹ اور تیس کروڑ دیگر منصوبوں کیلئے فنڈ منظور کئے۔ یو سی ایون کیلئے سات کروڑ بیس لاکھ، ایک کروڑ مساجد کی تعمیر اور ایک کروڑ پندرہ لاکھ سولر سسٹم کی تنصیب کیلئے منظور کئے ہیں۔ ان منصوبوں سے ویلیز اور یو سی ایون کے کافی مسائل حل ہوں گے۔ ویلیز کے تمام بڑوں اور نوجوانوں نے اُنہیں سپورٹ کیا اس لئے یہ منصوبے ممکن ہوئے اور آئندہ بھی اگر آپ کا تعاؤن اور سپورٹ جاری رہا تو مزید ترقیاتی کام کرنے کے قابل ہوں گے۔ وزیر زادہ نے چیف منسٹر کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے چترال کو بہترین انتظامی آفیسران کی ٹیم دی ہے جو عوامی مفاد کے تمام کاموں میں ہر وقت اُن سے تعاون کرتے ہیں اور دن رات مستعد ہیں۔ معاون خصوصی نے گرلز ہاسٹل کی اعلی معیار پر تعمیر کرنے پر ایکسین سی اینڈ ڈبلیو اور متعلقہ ٹھیکہ داروں کے کام کی تعریف کی۔ انہوں نے زمین اونر کو ملازمتیں دینے، آئی ٹی ٹیچر کی تقرری اور گرلز ہاسٹل کے گراؤنڈ فلور پر ہائر سکینڈری کلاسیں چلانے کے سلسلے میں اقدامات اُٹھانے کا وعدہ کیا۔
قبل ازین کالاشہ ُدور بمبوریت میں اوقاف اقلیتی ڈیپارٹمنٹ کی طرف سے گرانٹ ان ایڈ کی صورت میں پانچ سو افراد کو فی کس 2760 روپے کے چیک تقسیم کرنے کی تقریب ہوئی جس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر زادہ نے کہا کہ مسلم مستحقین کو زکواۃ کی مد میں امداد ملتی ہے جس سے کالاش کمیونٹی محروم ہے۔ اس لئے حکومت گرانٹ ان ایڈ کی صورت میں اقلیتوں کو مدد دیتی ہے تاہم یہ امداد پہلی مرتبہ کالاش اقلیت کو دی جارہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ اُن کی ڈکشنری میں کسی کی مخالفت اور امتیاز نہیں ہے اور وہ سب کو یکسان احترام دینے پر یقین رکھتے ہیں۔ وہ چترال اور کالاش برادری کے بیٹے ہیں، اُن سے جو کچھ بھی ہو سکا اور جس کیلئے ہو سکا کام کرنے کو اپنے لئے سعادت سمجھیں گے۔ انہوں نے کالاش برادری سے کہاکہ کسی کو بھی وادی کے اندر غیر مقامی افراد کو زمین فروخت کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی اور جنگلات کی کٹائی پر بھی پابندی ہوگی ورنہ مری والوں کی طرح بعد میں وادی کے لوگوں کو پچھتانہ پڑے گا۔ انہوں نے سیاحتی فوائد حاصل کرنے کیلئے قدیم مکانات کو زندہ کی ضرورت پر زور دیا۔ وزیر زادہ نے کہاکہ چار سال میں کالاش کمیونٹی کے 228افراد کو ملازمتیں دی گئی ہیں اور یہ بھی موجودہ حکومت کی اقلیتوں پر مہربانی ہے۔ اس موقع پر اسسٹنٹ کمشنر چترال عبد الولی خان نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کا لاش قبیلہ خوش قسمت ہے کہ اُن کو وزیر زادہ جیسا باصلاحیت اور مخلص نمایندہ ملا ہے۔ کالاش اور مسلم برادری میں بھائی چارے کے فروغ میں ان کا کردار اسے سب سے ممتاز بناتی ہے۔ حکومت کی طرف سے انتظامیہ کو واضح ہدایات دی گئی ہیں کہ کالاش برادری کے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کئے جائیں۔ چیر مین اے وی ڈی پی رحمت الٰہی نے اپنے خطاب میں وزیر اعظم عمران خان اور وزیر اعلی کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے بی بی فوزیہ اور اب وزیر زادہ کو ایم پی اے اور اب وزارت کا عہدہ دیاجس نے اپنی صلاحیتوں کی بنیاد پر خیبر پختونخوا میں نام پیدا کیا ہے جو کہ ہم سب کیلئے خوشی کا مقام ہے۔