چترال کے اراکین اسمبلی مسائل حل کرنے کے بجائے عوام کی آنکھوں میں دھول جھونک رہے ہیں/تجار یونین چترال

اشتہارات

چترال(محکم الدین)تجار یونین چترال کے صدر شبیر احمد اور جنرل سیکرٹری طاہر زمان نے چترال سے رکن قومی اسمبلی اور اراکین صوبائی اسمبلی کے کردار پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ عوامی نمائندگان علاقے کے مسائل کو حل کرنے کے بجائے باہمی چپقلش اور رسہ کشی میں مصروف ہیں۔ایک اخباری بیان میں انہوں نے کہا کہ چترال کے لوگوں نے انتخابات میں اپنے علاقے کے مسائل حل کر نے کیلئے ممبران اسمبلی کا انتخاب کیا تھالیکن انتہائی افسوس کا مقام ہے کہ منتخب شدہ ایم این اے اور ایم پی ایز عوام کے مسائل حل کرنے میں ناکام ہوئے اور ایک دوسرے کی ٹانگ کھینچ رہے ہیں جسکی وجہ سے چترال میں ترقیاتی منصوبے اور مختلف اداروں میں بھرتیاں تاخیر کا شکار ہیں۔ شبیر احمد نے کہا کہ چترال میں تمام ترقیاتی منصوبے اور نوکریاں حقدار لوگوں کو نہیں ملتے، محکمہ صحت چترال کے آسامیوں کیلئے تین مرتبہ انٹر ویو ہوئے لیکن ابھی تک لوگوں کی بھرتیاں نہیں ہوئی ہیں، دور دراز کے امیدوار دفاتر کے چکر لگا کر مایوس واپس چلے جاتے ہیں۔ شبیر احمد نے کہا موجودہ حکومت کے آنے کے بعد ڈیڑھ سال کے دوران تمام ترقیاتی منصوبے ٹھپ ہو کر رہ گئے ہیں جس کی وجہ سے بے روزگاری میں اضافہ ہوا ہے اور لوگوں کے گھروں کے چولہے ٹھنڈے پڑ گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چترال کے ممبران اسمبلی کو باہمی اختلافات سے جو تھوڑا بہت وقت بچتاہے تو فیس بُک پر چترال کے لوگوں کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کی افسوسناک کوشش کرتے ہیں۔ بجلی کے بلوں میں مسلسل اضافے، اشیاء خوردونوش کی آسمان کو چھوتی ہوئی قیمتیں لوگوں کو خود کُشی پر مجبور کر رہی ہیں لیکن چترال کے ممبران اسمبلی خواب خر گوش میں ہیں اور اُنہیں عوام کی مشکلات کا کوئی احساس نہیں ہے، اگر ہوتا تو اسمبلیوں میں چترال کے مشکل حالات سے متعلق ضرور آواز اُٹھاتے۔ صدر تجار یونین نے ممبران اسمبلی کو خبردار کیا کہ مسائل حل کرنے کے قدم نہیں اُٹھایا تو تجار یونین اور چترال کے عوام اُن کے خلاف سڑکوں پر آنے پر مجبور ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ چترال شہر کے انٹرنل روڈز، سنگور روڈ، کالاش ویلی روڈ چترال مستوج روڈ سمیت دیگر ترقیاتی منصوبے آپس کی کھینچاتانی کی وجہ سے تاخیر کا شکار ہیں اور ملازمتوں کی بھرتیاں بھی ان کی وجہ سے مکمل نہیں ہو پا رہیں۔