ملاکنڈریجن کو دو ڈویژنز میں تقسیم کرنے کی تیاریاں؛نئے ڈویژن چترال،دیر کے دودو اضلاع اور باجوڑ شامل ہونگے

اشتہارات

پشاور(میڈیا ڈیسک)صوبائی حکومت نے انتظامی بنیادوں پر صوبے کے سب سے بڑے ڈویژن ملاکنڈ کو انتظامی بنیادوں پر دو الگ الگ ڈویژنز میں تقسیم کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے اور اس ضمن میں اقدامات شروع کر دئیے گئے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق کمشنر ملاکنڈڈویژن کی طرف سے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کو پیش کردہ تجویز پر باقاعدہ منظوری کے لئے کاروائی کا آغاز کردیا گیاہے۔ پنجکوڑہ کے نام سے نئے ڈویژن میں چترال اپر و لوئر، دیر اپر و لوئر اور باجوڑ کے اضلاع شامل ہونگے، نئے مجوزہ ڈویژن کا کل رقبہ 21421مربع کلومیڑ اور مجموعی آبادی انتالیس لاکھ ہوگا۔ کمشنر ملاکنڈڈویژن کی طرف سے پچھلے سال اگست کے مہینے میں وزیر اعلیٰ کو بھیجے گئے سفارشات میں کہا گیا ہے کہ اس وقت ملاکنڈ ڈویژن صوبے کا سب سے بڑا ڈویژن ہے جسکا کل رقبہ 32ہزار مربع کلومیٹر اور آبادی 86لاکھ سے زیادہ ہے، ملاکنڈ ڈویژن کا ہیڈکوارٹر سیدو شریف سوات میں قائم ہے جوکہ ڈویژن کے مغربی اضلاع کے لئے کافی دور پڑتا ہے اور مختلف سرکاری امور کی انجام دہی کے سلسلے میں آمدورفت میں مشکلات پیش آتی ہیں۔لہذا مقامی آبادی کے مشکلات اور انتظامی ضروریات کو پیش نظر رکھتے ہوئے ملاکنڈ ڈویژن کو دو الگ انتظامی حصوں میں تقسیم کیا جائے اور نئے ڈویژن کا نام ”پنجکوڑہ“ تجویزکرکے اسمیں چترال اپر، چترال لوئر، دیر اپر، دیر لوئر اورباجوڑ کے اضلاع کو شامل کرنے کی سفارش کی گئی ہے جبکہ سوات، شانگلہ، بونیر اور ملاکنڈ کے اضلاع ملاکنڈ ڈویژن کا حصہ رہینگے۔ سفارشات میں اس امر کا بھی ذکرکیا گیا ہے کہ مجوزہ نئے ڈویژن میں لڑم ٹاپ، شاہی ٹاپ، جاز بانڈہ، کمراٹ،شرینگل، عشیری درہ، کالاش ویلیز، شندور اور بروغل جیسے سیاحتی مقامات واقع ہیں جبکہ اس علاقے میں پن بجلی کے بھی انگنت مواقع میسر ہیں جنکی بنیاد پر نئے ڈویژن میں ترقی کے امکانات روشن ہیں۔ امید کی جارہی ہے کہ صوبائی حکومت جلد ہی پنجکوڑہ ڈویژن کی تشکیل کا اعلان کریگی جسکے بعد ڈویژن میں نئے کمشنر اور ڈی آئی جی پولیس سمیت دیگر ڈویژن افسران کی تقرری اور دفاتر کا قیام عمل میں لایا جائے گا۔