چترال سمیت ملک کے مختلف علاقوں میں 5.8شدت کا زلزلہ،کئی اضلاع متاثر ہوئے

اشتہارات

چترال(نامہ نگار)منگل کی شام چترال سمیت ملک کے مختلف علاقوں میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کئے گئے۔ابتدائی اطلاعات کے مطابق آزاد کشمیر سمیت ملک کے دیگر علاقوں میں آنے والے شدید زلزلے کے نتیجے میں خاتون سمیت 5 افراد جاں بحق اور 100 سے زائد زخمی ہوگئے، زخمیوں میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔ زلزلہ پیما مرکز کے مطابق منگل کے سہ پہر 4بج کر 2منٹ پر آنے والے زلزلے کی شدت ریکٹر اسکیل پر 5 اعشاریہ8 ریکارڈ کی گئی ہے، جس کی گہرائی زیرِ زمین 10 کلو میٹر تھی جبکہ اسکا مرکز جہلم کا شمالی علاقہ تھا۔ریسکیو ٹیمیں زلزلے سے متاثرہ شہروں میں پہنچنا شروع ہوگئی ہیں۔ زلزلے سے میرپور آزاد کشمیر اور جہلم کا درمیانی علاقہ جاتلاں سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے۔ زلزلے کے جھٹکے آزاد کشمیر، صوبہ پنجاب اور خیبر پختونخوا کے مختلف شہروں میں بھی محسوس کئے گئے۔ خیبرپختونخوا میں پشاور، چارسدہ، سوات، خیبر، ایبٹ آباد، باجوڑ، نوشہرہ، مانسہرہ، بٹ گرام، تورغر، شانگلہ، بونیر، دیر، اپر دیر، لوئر، چترال، مالاکنڈ اور کوہستان میں بھی زلزلے کی جھٹکے محسوس کیے گئے،اسلام آباد سمیت پنجاب کے اضلاع خوشاب، سرگودھا، فیصل آباد، گوجرانوالہ، میانوالی، منڈی بہاؤ الدین، ملتان، اوکاڑہ، قصور، خانیوال، گجرات، کامونکی، مریدکے، شیخوپورہ، ننکانہ صاحب، ساہیوال، پتوکی، چونیاں، پاکپتن، دیپالپور، حجرہ شاہ مقیم، نارنگ منڈی اور سیالکوٹ میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے ہیں۔نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ سسٹم کے مطابق آزاد کشمیر میں میر پور، سماہنی اور بھمبھر میں بھی جھٹکے محسوس کیے گئے، میر پور آزاد کشمیر میں زلزلے کے شدید جھٹکوں کے باعث کئی مکانات گر گئے۔ڈپٹی کمشنر میر پور آزاد کشمیر نے زلزلے کے باعث ایک خاتون کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کی اور بتایا کہ خواتین اور بچوں سمیت 50 سے زائد افراد زخمی ہوگئے جبکہ ایک مسجد کے مینار بھی شہید ہوگئے ہیں۔
زلزلے کے جھٹکے 15 سے 20 سیکنڈ تک محسوس کیے گئے، جس سے لوگوں میں خوف و ہراس پھیل گیا اور وہ کلمہ طیبہ کا ورد کرتے ہوئے گھروں سے باہر نکل آئے۔
یاد رہے کہ 8 اکتوبر 2005 کی صبح آزاد کشمیر میں آنے والے تباہ کن زلزلے کے نتیجے میں آزاد کشمیر اور شمالی علاقوں میں 80 ہزار سے زائد افراد جاں بحق اور ڈیڑھ لاکھ کے قریب زخمی ہوگئے تھے۔زلزلے کا مرکز مظفرآباد سے 20 کلومیٹر شمال مشرق میں تھا اور اس کی شدت ریکٹر اسکیل پر 7 اعشاریہ 6 ریکارڈ کی گئی تھی۔