اپر چترال کے ہیڈ کوارٹر کیلئے قاقلشٹ بہترین اور موزون مقام ہے،حکام ماسٹر پلان ترتیب دیں/محمد سعید خان لال

اشتہارات

چترال(بشیر حسین آزاد)چترال کے معروف سماجی و سیاسی شخصیت و تورکہو سے سابق ممبر تحصیل کونسل ریٹائرڈ ڈی پی او محمد سعید خان لا ل نے کہا ہے کہ اپر چترال کے ضلعی ہیڈ کوارٹرز کے قیام کے لئے قاقلشٹ سب سے موزون اور بہتر مقام ہے لہذا حکام اسے پہلی ترجیح میں رکھیں۔ چترال پریس کلب میں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے محمد سعید خان لال نے کہا کہ بعض عناصر سب ڈویژن مستوج کے ہیڈ کوارٹر بونی میں ہی اپر چترال کے ہیڈ کوارٹر کا قیام چاہتے ہیں جوکہ نامناسب اور ناممکن بھی ہے کیونکہ بونی ٹاؤن پہلے سے گنجان آباد ہے، جہاں ضرورت کے مطابق اراضی کی دستیابی ممکن بھی نہیں ہوسکتی اور حکومت کے خزانے پر اس کی خرید کی مد میں اربوں روپے کا غیر ضروری بوجھ بھی ہوگا۔ انہوں نے کہاکہ ضلعی صدر مقام صرف چند دفاتر اور سرکاری رہائشی کوارٹروں پر مشتمل نہیں ہوتا بلکہ یہ ایک وسیع منصوبہ ہے جہاں کھیلوں کے لئے اسٹیڈیم سے لے کر جوڈیشل کمپلیکس، ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرزہسپتال اور تعلیمی اداروں کا جال شامل ہوتا ہے جس کے لئے مطلوبہ زمین صرف اور صرف کاغ لشٹ میں دستیاب ہے۔ محمد سعید خان لال نے کہا کہ قاقلشٹ اپر چترال کے تینوں حسین وادیوں موڑکھو، تورکھو اور بیار کے سنگھم میں واقع قدرت کا ایک تحفہ ہے جوکہ پانی کی دستیابی سے جنت ارضی میں بدل سکتی ہے اور یہ سطح مرتفع تینوں وادیوں کے لئے عوام کے لئے قابل رسائی بھی ہے اور قابل قبول بھی۔ انہوں نے حکومت پر زور دیا کہ قاقلشٹ میں ضلعی صدر مقام کے لئے ماسٹرپلان ترتیب دیاجائے جبکہ شارٹ ٹرم اقدامات کے طور پر یہاں پر ٹی ایم اے سمیت دوسرے بنیادی محکمہ جات کے دفاتر تعمیر کئے جائیں تاکہ دوردراز سے آنے والوں کو بونی جانے سے نجات مل سکے۔ انہوں نے کہاکہ قاقلشٹ ہر قسم کی قدرتی آفات سے پاک قطعہ زمین ہے جبکہ بونی گلیشئر کے پھٹ جانے کے نتیجے میں سیلاب کے خطرے سے دوچار ہے اور یہاں گولین گول جیسا واقعہ کسی بھی وقت پیش آسکتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ قاقلشٹ میں ضلعی صدر مقام قائم ہونے پر یہاں ایک نیا شہر آباد ہوگا جوکہ سنٹرل ایشیاء کے گیٹ وے پر واقع ہونے کی وجہ سے معاشی سرگرمیوں کا گڑھ ثابت ہوگا۔