گورنمنٹ زنانہ ڈگری کالج میں کلاسیں شروع کرنے کے آرڈر پر محکمہ اعلیٰ تعلیم خیبر پختونخوا کے مشکور ہیں/قاری جمال عبدالناصر

اشتہارات

چترال(نامہ نگار)چترال کے سماجی وسیاسی شخصیت جمعیت علما اسلام چترال کے سینئر نائب امیر قاری جمال عبدالناصر نے ایک اخباری بیان میں اہالیان دروش کی طرف سے صوبائی حکومت کا شکریہ کرتے ہوئے کہا کہ زنانہ ڈگری کالج پہلے دور حکومت میں منظور کی گئی تھی لیکن اب تک اس کالج میں دروش کی بیٹیاں کلاسیں شروع ہونے کا انتظار کر رہے تھے، بار بار گزارشات اور کوششوں کے باوجود اس تعمیر میں مختلف مسائل جنم لے رہے تھے جبکہ اہلیان دروش پرائیویٹ کالجوں میں مالی مشکلات سے دوچار تھے ابھی محکمہ تعلیم ہائیر ایجوکیشن کی طرف سے کلاسیں شروع کرانے کا آرڈر ہوا جس کے لئے ہم محکمہ کے ممنوں ہیں۔اُنہوں نے کہا کہ یہ کالج اب بھی نا مکمل ہے کیوں کہ محکمہ سی این ڈبلیو نے کالج کے لئے الگ ٹرانسفارمر کے لئے مطلوبہ رقوم محکمہ واپڈا کے حوالہ کی ہے لیکن محکمہ واپڈا نیاب تک ٹرانسفار مر کا مسئلہ حل نہیں کیا ہے جو کالج کی حوالگی کے لئے بہت ضروری ہے۔اُنہوں نے ایک دوسریاہم مسلے کا زکر کرتے ہوئے کہا کہ کالج کے لئے مستقل اورالگ پائپ لائن کی آشد ضرورت ہے کیوں کہ دروش ٹاون میں پانی کا زیادہ بحران ہے جبکہ کالج کے لئے قانونی طور پر بھی الگ پائپ لائین کی ضرورت ہوتی ہے لہذامحکمہ سی این ڈبلیو کالج کے لئے الگ مستقل پائپ لائن شیشیکوہ سے لانے کا فوری بندوبست کرئے اس وقت تک عارضی طور پر مسئلہ حل کی جائے۔اُنہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں ایم پی اے مولانا ہدایت الرحمان اور ڈپٹی کمشنر چترال سے بھی اہالیان دروش کی طرف سے اے سی دروش کی موجودگی میں گزارش کی گئی تھی۔ اُنہوں نے کہا کہ دروش کے مسائل کے حل کے لئیے جو بھی کوشش کریئنگے ہم اُنہیں عزت کی نگاہ سے دیکھئینگے خواہ وہ ہمارا مخالف سے مخالف کیوں نہ ہو۔اُنہوں نے اُمید کا اظہار کیا کہ کلاسیں فوری طورپر شروع کی جائینگی۔