عیدالفطر کے موقع پر چترال میں بڑی تعداد میں سیاحوں کی آمد، علاقے میں رونق بڑھ گئی

اشتہارات

چترال(چ،پ)امسال ہزاروں کی تعداد میں ملکی سیاح عید الفطر کی چھٹیاں گزارنے کیلئیچترال کا رخ کیا۔ چترال کے مختلف علاقوں جن میں کالاش ویلیز، گولین، ایون، گرم چشمہ، شہرشام، بونی، مستوج، نگر باغ وغیرہ شامل ہیں ان دنوں سیاحوں سے بھرے پڑے ہیں۔ ملک کے مختلف علاقوں سے سیاح چھوٹی بڑی گاڑیوں کے علاوہ بڑی تعداد میں موٹر سائیکلوں میں بھی چترال پہنچ گئے جسکی وجہ مرکزی شاہراہ کے علاوہ مختلف وادیوں کو جانے والی سڑکوں پر بھی ٹریفک کا بہت زیادہ رش رہا جو کہ اب بھی جاری ہے اور یہ سلسلہ اتوار کے روز بھی جاری رہنے کا امکان ہے۔ بڑی تعداد میں سیاحوں کی آمد سے چترال ٹاؤن سمیت دیگر مقامات پر بھی رونق لگی ہوئی ہے۔ تاہم بعض مقامات بالخصوص کالاش ویلیز جانے والی سڑک کی تنگی کی وجہ سے سیاحوں کو ٹریفک جام کا سامنا کرنا پڑا۔ ضلعی پولیس کی طرف سے معمول سے زیادہ اہلکاروں کی ڈیوٹیاں بھی لگائی گی تھی نیز ضلعی انتظامیہ نے اس ضمن میں معاؤنت کے کیلئے چترال لیویز کے اہلکاروں کو بھی تعینات کردیا جنہوں نے اپنی عیدکی چھٹیاں قربان کرکے مختلف روڈزپر ٹریفک کو روان رکھنے میں اپنا کردار ادا کیا۔سیاحوں کے لئے چترال کے اندر ہوٹلز کم پڑ گئے جب اکثر مقامات پر سیاحوں نے سڑک کنارے کھلی جگہوں پر کیمپ لگائے جہاں پر وہ خود پکاؤخود کھاؤکے شغل میں مشغول رہے۔سیاحوں میں ملک بھر کے شہروں سے تعلق رکھنے والے مرد و خواتین شامل ہیں جن میں کاروباری،سرکاری ملازمین،سکول،کالج اور یونیورسٹیوں کے طلبا اور مختلف طبقہ فکر کے افراد شامل ہیں۔حالیہ دنوں میں ملک بالخصوص ملاکنڈ ڈویژن میں سیکورٹی معاملات میں بہتری آنے سے اکثر چیک پوسٹ ختم کردئیے گئے ہیں اور سیاحوں کی غیر ضروری چیکنگ بھی نہیں کی جارہی ہے جسکی وجہ سے ایک مرتبہ ملاکنڈ ڈویژن کے دیگر اضلاع کی طرح چترال میں بھی سیاحتی سرگرمیوں میں اضافہ ہوا ہے جسکا یہاں کی معیشت پر مثبت اثرات مرتب ہونگے۔
ہمارے نمائندے سے بات کرتے ہوئے ہری پورسے تعلق رکھنے والے سیاح اعجاز احمد نے کہا کہ چترال آکر ہمیں بڑی خوشی ہوئی ہے اور ہم نے اس علاقے کو سب سے خوبصورت پایا، یہاں کے لوگ بہت ہی محبت کرنے والے اور پر خلوص ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چترال کے اندر پولیس، فوجی اہلکار سب انتہائی خوش اخلاقی سے سیاحوں کے ساتھ پیش آئے۔ فیصل آباد سے آئے ہوئے سیاح محمد جاوید اور کامران نے کہا کہ چترال آنے کا یہ انکا پہلا موقع تھا اور ہمیں پچھتاوا ہو رہا ہے کہ ہم پہلے یہاں کیوں نہیں آئے۔ انہوں نے کہا کہ ہم اب ہر سال خود بھی چترال آئینگے اور اپنے دوسرے دوستوں کو بھی یہاں لائینگے۔ انہوں نے کہا کہ یہاں پر سہولیات کی کمی ہے، بالخصوص سڑکیں بہت خراب ہیں حکومت کو چاہئے کہ ان سڑکوں کی حالت بہتر بنا کر چترال کو مزید ترقی کی راہ پر ڈال دے۔