یوم تکبیر کے سلسلے میں مسلم لیگ کے زیر اہتمام چترال میں جلسہ منعقد کیا گیا

اشتہارات
چترال(گل حماد فاروقی) پاکستان مسلم لیگ کے کارکنان نے یوم تکبیر کے سلسلے میں چترال میں ایک جلسہ منعقد کیا جس کی صدارت پاکستان مسلم لیگ ن کے بزرگ رہنماء حاجی زار عجم خان آف تریچ نے کی۔ جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ آج کے دن کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ اس دن پاکستان مسلم دنیا میں واحد ایٹمی قوت کے طور پر ابھرا اور اس دلیرانہ فیصلے کا سہرا سابق وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف کے سر ہے جنہوں نے تمام تر عالمی دباؤ کو پس پشت ڈالتے ہوئے دشمن کو دوٹوک جواب دیا۔ مقررین نے کہا کہ بھارت کی طرف سے ایٹمی دھماکوں کے بعد پاکستا ن کو ایٹمی دھماکوں سے روکنے کے لئے عالمی برادری بالخصوص امریکہ نے بھرپور کوششیں کی مگر اسوقت کے وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف نے امریکی دباؤ، دھمکی اور مختلف ترغیبات اور پیشکش ٹھکراتے ہوئے قوم کی آواز پر ہندوستان کو جواب دیا اور پاکستان کے دفاع کو ناقابل تسخیر بنا یا۔ انہوں نے کہاکہ پاکستا ن کے ایٹمی قوت بننا عالم اسلام کے لئے مسرت اور فخر کا باعث بن گیا اور جنوبی ایشیاء میں طاقت کا توازن برقرار رہا۔ مقررین نے کہا کہ بھارت کی طرف سے ایٹمی دھماکوں کے بعد وہاں کی قیادت کا رویہ انتہائی جارحانہ ہو چکا تھا مگر میاں نواز شریف کی قیادت میں پاکستان کے اپنے ازلی دشمن کے تمام عزائم خاک میں ملا دئیے۔ جلسے سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ اس ملک میں محسن کی قدر نہیں ہے۔ ذوالفقار علی بھٹو نے پاکستان کے ایٹمی پروگرام کا آغاز کیا تھا مگر اسے پھانسی دی گئی، جس لیڈر نے اربوں ڈالر کی پیش کش کو ٹھکراتے ہوئے ایٹمی دھماکے کئے اور قوم کا سر فخر سے بلند کیا اس لیڈر کو جیل میں ڈالا گیا اور یہ سب کچھ بین الاقوامی اسٹیبلشمنٹ کی سازشیں ہیں۔ مقررین نے موجودہ حکومت پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اس حکومت کی ڈوریں کہیں اور سے ہلائی جارہی ہیں، اب یہ آئی ایم ایف کے اشاروں پر ناچنے والی کٹھ پتلی حکومت ہے۔ عوام پر مزید ٹیکس لگا کر مہنگائی کا طوفان برپا کرنے کی تیاری ہورہی ہے، حکومت کی غلط پالیسیوں سے روپے کی قدر میں کمی آئی مگر اس حکومت کے پاس معاشی بحالی کے لئے کوئی منصوبہ نہیں۔مقررین نے کہا کہ رمضان کے بعد موجودہ مہنگائی کے خلاف ضلع میں بھر پور انداز سے احتجاج ہوگا۔ جلسہ سے محمد کوثر ایڈوکیٹ، ایم آئی خان ایڈوکیٹ، عبد الولی خان ایڈوکیٹ، مولانا احمد اللہ، ساجد اللہ ایڈوکیٹ، نیاز اے نیازی ایڈوکیٹ، فضل رحیم ایڈوکیٹ اور دیگر رہنماؤں نے خطاب کیا۔