ٹرانسفارمر کی خرابی،بجلی کی عدم دستیابی کیخلاف بلچ کے رہائشیوں کا احتجاجی مظاہرہ

اشتہارات

چترال(محکم الدین)چترال شہر کے مقام بلچ پائین کے رہائشیوں نے ایک مہینے سے ٹرانسفارمر کی خرابی کے باعث بجلی بند ہونے پر تنگ آکر احتجاج کیا ہے۔ اور دھمکی دی ہے کہ تین دنوں کے اندر اگر بجلی بحال نہ کی گئی تو وہ چترال یونیورسٹی روڈ بند کرنے پر مجبور ہوں گے۔ جس کی وجہ سے ممکنہ کشیدہ حالات کی تمام تر ذمہ داری پیسکو اور ضلعی انتظامیہ پر ہوگی۔ جمعہ کے روز بلچ پائین کے لوگوں نے چترال پریس کلب کے سامنے احتجاج کرتے ہوئے پیسکو،ایم این اے چترال اورایم پی ایز چترال کے خلاف شدید نعرہ بازی کی۔مظاہرین نے کہا کہ بیس سال پہلے محدودگھرانوں پر مشتمل گاؤں کیلئے 25کے وی ٹرانسفارمر نصب کیا گیا تھا،مگر اب اس گاؤں کے گھرانوں کی تعداد سینکڑوں تک پہنچ گئی ہے جس کے بنا پر ٹرانسفارمر بجلی کا بوجھ برداشت نہ کرتے ہوئے کئی بار خراب ہونے پر گاؤں کے لوگوں نے خود چندہ کشی کرکے اس کی مرمت کی۔ اب گذشتہ ایک مہینے سے یہ ایک مرتبہ پھر خراب ہوا ہے اور بلچ پائیں کے لوگ اندھیروں میں زندگی گزارنے پرمجبور ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ایم این اے چترال بجلی بحال کرنے میں کردار ادا کرنے کی بجائے متاثرہ کمیونٹی کو قائل کرنے کی کوشش کر رہا ہے جو کہ انتہائی قابل افسوس ہے۔ احتجاجی مظاہرین کی نمائندگی کرتے ہوئے نائب ناظم بلچ نادر خان، سردار ایوبی آئی ایس ایف اور مولانا غلام اللہ نے کہا کہ پیسکو کی نا اہلی کی وجہ سے حالات اس نہج پر پہنچے ہیں کہ اب لوگوں کو احتجاج کا راستہ اختیار کرنا پڑا ہے۔ گذشتہ ایک مہینے سے تاریکی میں لوگوں کی زندگی اجیرن بن چکی ہے اور بچوں کی تعلیم بری طرح متاثر ہو چکی ہے۔ انہوں نے تین دنوں کے اندر بجلی بحال کرنے کا مطالبہ کیا۔