ون وے ٹریفک کی وجہ سے چترال بازار کے دکانداروں کا کاروبار ٹھپ ہو گیا ہے،ون وے ختم کردیا جائے/دکانداروں کا مطالبہ

اشتہارات

چترال(بشیرحسین آزاد)چترال ٹاؤن کے شاہی بازار، کڑپ رشت بازار ، نیو بازار اور اتالیق بازار کے دکانداروں نے ’’ون وے‘‘ کی وجہ سے بازار کے تاجروں کو درپیش مسائل کے سلسلے میں ایک مشاورتی اجلاس گذشتہ روز منعقد کیا جسکی صدارت تجار یونین کے سابق صدر حبیب حسین مغل نے کی ۔ اس اجلاس میں کثیرتعداد میں دکانداروں نے شرکت کیں۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے شرکاء نے کہا کہ سابقہ ڈی پی او اور ڈی سی چترال نے چترال کے دکانداران سے رائے لئے بغیر یکطرفہ ٹریفک روڈ بنایا جس کے وجہ سے مذکورہ بازار کے دوکانداروں کو کاروباری خسارے کا سامنا ہے۔اُنہوں نے کہا کہ اگر عبوری صدر نے کسی میٹنگ میں حصہ لیکر ون وے کے لئے کوئی دستخط کیا ہے تو وہ کسی طورپربھی صحیح فیصلہ نہیں کیونکہ عبوری صدر صرف الیکشن کرانے کا مجاز ہوتا ہے اُسے بازار کے دوسرے کاموں سے کوئی سروکار نہیں ہوتا۔ حبیب حسین مغل نے کہا کہ چترال بازار کے اکثردکانداران 20سے 25 ہزار ماہوار کرایہ پردکان لیتے ہیں اور ایڈوانس کے لئے مزید2سے3لاکھ روپیہ ادا کرتے ہیں۔مذکورہ دوکاندار ون وے کے وجہ سے مکمل طورپر مفلوج ہوچکے ہیں اور کاروبار نہ ہونے کی وجہ سے دوکان کا کرایہ ادا کرنے سے بھی قاصر ہیں۔اُنہوں نے کہا کہ اس ون وے سے صرف وکلاء،سرکار ی ملازمین اور عام ڈرائیور مستفید ہوتے ہیں جوکہ صبح اپنی گاڑیاں دوکانوں کے سامنے پارک کرکے چلے جاتے ہیں اور شام کو چھٹی کرکے اپنی گاڑیاں لے جاتے ہیں۔اُنہوں نے موجودہ صدر تجار یونین پر بھی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ صدر تجار برادری کے حقوق کے پاسداری کرنے میں ناکام ہوچکا ہے۔وہ تجار برادری کے مفاد میں کام کرنے بجائے تجار برادری کو نقصان پہنچانے پر لگاہوا ہے۔اُنہوں نے کہا کہ دھاندلی سے منتخب ہونے والا صدرتجار یونین گذشتہ ایک سال سے تجار برادری کا ایک بھی مسئلہ حل نہیں کرسکا اور نہ ہی انتظامیہ اُس کی بات سنتاہے۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ صدر کو منتخب کرنے والے اُن سے عاجز آگئے ہیں اور بہت جلد اُن کے خلاف عدم اعتماد کے لئے میدان میں آئینگے۔ اجلاس میں فیصلہ ہوا کہ ون وے کے خاتمے کیلئے ڈی پی او،ڈی سی اور اے سی چترال کو درخواست دی جائیگی اور اس اُمید کا اظہار کیا گیا کہ مذکورہ بالا افسران ہماری درخواست پر عمل کریں گے۔اور اگر پھر بھی ون وے کو ختم نہیں کیا گیا تو مجبوراً چترال بازار میں دھرنا دینے اوربازار کو بند کرنے کے ساتھ ساتھ صارف عدالت سے بھی رجوع کیا جائیگا۔ اجلاس میں میرحکیم خان،احمد ولی ،شیر قادر،بشیر حسین آزاد،،فضل واحد،منظور قادر،ہاشیم ،فیض ،فاروق خان ،اسرار احمد،میرصوات اور دیگر شامل تھے۔