چترال کی فضا اللہ اکبر کے نعروں سے گونج اٹھا،بھارتی جارحانہ عزائم کے خلاف قوم کا زبردست احتجاج

اشتہارات

چترال (بشیر حسین آزاد)مقبوضہ کشمیر کے علاقے پلواما میں بھارتی فوج پر ہوئے خود کش حملے کے بعد بھارت کی طرف سے پاکستان کیخلاف جنگ کی دھمکیوں اور جارحانہ عزائم کے خلاف اتوار کے روز چترال میں زبردست احتجاجی جلسہ منعقد ہوا جس میں کثیر تعداد میں عوام نے شرکت کی۔ بھارتی دھمکیوں کے خلاف مختلف مقامات پر ریلیاں نکالی گئیں جو کہ بعد اتالیق چوک میں ایک شاندار اور پرجوش جلسے میں تبدیل ہوگئے۔ جلسے کی صدارت جماعت اسلامی کے ضلعی امیر مولانا جمشید احمد نے کی جبکہ جلسے سے قاری جمال عبدالناصر، وقاص احمدایڈوکیٹ، قاضی محمد نسیم، چارویلو نور احمد خان، سلطان خان،جہانگیر جگر اور اقلیتی راہنما نابیگ ایڈوکیٹ نے خطاب کیا۔

مقررین نے بھارت کی طرف سے دئیے جانیوالی دھمکیوں کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ چترال کے غیور عوام مسلح افواج کے شانہ بشانہ دفاع وطن کے لئے تیار ہیں۔ انہوں نے خبردار کیا کہ پاکستان کی طرف میلی نظر اٹھانے والے قوتوں کا ڈٹ کر مقابلہ کیا جائیگا اور اس سلسلے میں کسی قسم کی قربانی سے ہرگز دریغ نہیں کیا جائیگا۔ مقررین نے کہا کہ ہندوستانی حکومت اور انکی افواج اپنی ناکامیوں پر پردہ ڈالنے کے لئے ہر معمولی واقعے کا الزام بھی پاکستان پر لگاتے ہیں مگر ان کے پاس اپنے دعویٰ کے حق میں کوئی ثبوت نہیں۔ اب پلواما واقعے کو لیکر بھارتی حکومت ایک بار پھر پاکستان کو للکارنے کی احمقانہ روش اپنا یا ہوا ہے جسکے سنگین نتائج نکل آئینگے۔ مقررین نے کہا کہ بھارت کی طرف سے کوئی بھی جارحیت اس کیلئے موت کا پروانہ ثابت ہوگا کیونکہ دفاع وطن کے لئے ملک کا ہر فرد ہر قسم کی قربانی کے لئے بالکل تیار ہے۔

درایں اثناء اتوار کے روز چترال کے مختلف علاقوں دروش، کالاش ویلیز، ایون، گرم چشمہ اپر چترال ، موڑکہو اور عشریت سمیت مختلف علاقوں میں بھارتی جارحیت اور قومی یکجہتی کے حوالے سے ریلیاں نکالی گئیں۔ ریلیوں کے شرکاء نے بھارت مخالف اور پاک فوج کے حمایت میں پلے کارڈ اور بینرز اٹھا رکھے تھے جبکہ بھارتی وزیر اعظم کا پتہ بھی نذر آتش کیا گیا۔