ہندوکش سنو سپورٹس کلب کے زیر اہتمام مڈک لشٹ میں سنو سپورٹس فیسٹول کا رنگا رنگ میلہ

اشتہارات

دروش(نامہ نگار) چترال کی تاریخ میں پہلی مرتبہ منعقد ہونے والا سنو سپورٹس فیسٹیول اپنی رعنائیوں کے ساتھ مڈک لشٹ میں جاری ہے جس میں ملک کے مختلف علاقوں سے سنو سپورٹس سے منسلک کھلاڑی اور منتظم حصہ لے رہے ہیں۔ چترال میں قائم ’’ہندوکش سنو سپورٹس کلب‘‘ کے زیر اہتمام پاکستان ونٹر سپورٹس فیڈریشن کے تعاؤن سے چترال میں پہلی مرتبہ سنو سپورٹس کا انعقاد کیا گیا جسکا با ضابطہ افتتاح گذشتہ روز ضلع ناظم حاجی مغفرت شاہ نے کیا۔ اس فیسٹیول میں ملک کے مختلف حصوں سے تعلق رکھنے والے ونٹر سپورٹس کے کھلاڑی اور منتظمین حصہ لے رہے ہیں جبکہ اسکے علاوہ مقامی کھلاڑی بھی اپنی مہارتوں کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔ یہ فیسٹیول سطح سمندر سے 9ہزار فٹ بلند وادی مڈک لشٹ میں منعقد ہورہی جس سے محظوظ ہونے کے لئے بڑی تعداد میں مقامی و ملک دیگر حصوں سے تعلق رکھنے والے سیاح و شائقین حصہ لے رہے ہیں۔ اس فیسٹیول کے انعقاد کے ساتھ ہی خیبر پختونخوا میں ضلع چترال سوات کے بعد ونٹر سپورٹس کی میزبانی کرنے والا دوسرے ضلعے کا اعزاز حاصل کر لیا ہے اور اس کا کریڈٹ ہندوکش سنو سپورٹس کلب چترال بالخصوص کلب کے صدر شہزاد محمد حشام الملک کو جاتا ہے جنہوں نے انتہائی محنت کے ساتھ اس فیسٹیول کے انعقاد کو یقینی بنایا۔ فیسٹیول کے انعقاد کی وجہ سے دورافتادہ مگر حسین وادی مڈک لشٹ میں زبردست چہل پہل اور رونق کا ساماں، ملک بھر سے آنیوالے سیاح سنو سپورٹس کے ساتھ ساتھ علاقے کے قدرتی حسن اور دلفریب نظاروں سے محظوظ ہو رہے ہیں۔ بڑی مقدار میں غیر مقامی سیاح آنے سے علاقے میں کاروباری سرگرمیوں میں اضافہ ہوا ۔ اس ایونٹ کے انعقاد سے چترال کے سیاحتی شعبے کو تقویت ملے گی ۔ چترال میں سرمائی سیاحت نہ ہونے کے برابر رہی ہے تاہم اس جیسے میلوں کے انعقاد سے جہاں چترال میں سرمائی سیاحت کی داغ بیل ڈالی گئی ہے وہیں سیاحت کے لئے نئے مقامات کی نشاندہی بھی ہو رہی ہے۔ سپورٹس کے ذریعے سیاحت کو فروغ دینے کا اقدام علاقے کے معاشی ترقی کیلئے نہایت سود مند ثابت ہوگا۔ افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ضلع ناظم حاجی مغفرت شاہ نے اس فیسٹیول کے انعقاد کو نہایت خوش آئند قرار دیا ۔ انہوں نے کہا کہ ایسے اقدامات کی وجہ سے علاقے کی ترقی ہوتی ہے اور دنیا کے سامنے ملک کی سافٹ امیج بہتر ہوتی ہے۔ انہوں نے فیسٹیول کے انعقاد پر ہندوکش سنو سپورٹس کلب کو خراج تحسین پیش کیا کہ نامساعد حالات اور وسائل کی کمی کے باوجود کلب نے اس فیسٹیول کو ممکن بنایا۔
میڈیا سے بات کرتے ہوئے خیبر پختونخوا ٹوارزم ٹاسک فورس کے ممبر شہزادہ سکندر الملک نے اس فیسٹیول کے انعقاد کو نہایت اہم قرار دیا اور اسے ہر سال منعقد کرنے پر زور دیا تاہم انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ اپنے دعوؤں کے باوجود صوبائی حکومت اسکے فیسٹیول کے انعقاد میں کردار ادا نہیں کرپایا۔ انہوں نے کہا کہ ضلعی انتظامیہ کی طرف سے فیسٹیول کے انعقاد کے حوالے سے سیاحوں کو غلط معلومات فراہم کئے گئے اور سیاحوں کو علاقے میں داخل ہونے سے روکا گیا جو کہ نامناسب اقدام ہے۔ اسلام آباد سے تعلق رکھنے والے سنو سپورٹس پلیئر ڈاکٹر حمزہ ، سوات کے اجمل نے اپنے تاثرات میں بتایا کہ ہمیں یقین نہیں آرہا ہے کہ نلتراور مالم جبہ کے علاوہ بھی ہمارے ملک میں ایسے مقامات ہیں جہاں پر ونٹر سپورٹس نہ صرف منعقد ہوسکتی ہیں بلکہ عالمی سطح پر بھی مقابلے منعقد کرائے جاسکتے ہیں۔ نامور سیاح وجاہت مسعود نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ یہاں آنیوالے سیاح علاقے کے حسن اور قدرتی مناظر کی سہر میں جکڑ گئے ہیں، حکومت کو چاہیے کہ ایسے مقامات کی ترقی پر توجہ دے اور یہاں پر سیاحوں کو راغب کرانے والے اقدامات کئے جائیں۔
میڈیا سے بات کرتے ہوئے ہندوکش سنو سپورٹس کلب کے صدر اور اس میلے کے منتظم شہزادہ محمد حشام الملک نے کہا کہ اس میلے کے انعقاد کا مقصد چترال میں سیاحت کو ترقی دینا ہے تاکہ یہاں پر سیاحت کے حوالے سے لوگوں کچھ نیا بھی ملے، چترال میں سیاحت کے بہت زیادہ مواقع ہیں اور انشاء اللہ اب ونٹر ٹوارزم بھی کامیاب ہوگی جس سے علاقے کو بہت زیادہ فائدہ پہنچے گا۔ انہوں نے کہا کہ اگر حکومتی دلچسپی اور تعاؤن ہوئی تو یہاں پر ملکی اور بین الاقوامی سطح کے مقابلے منعقد ہو سکتے ہیں۔
درایں اثناء مقامی سیاحوں اور شائقین نے ضلعی انتظامیہ کی طرف مڈک لشٹ فیسٹیول میں شرکت پر پابندی کو بلاجواز قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ پہلا موقع ہے کہ چترال کے اندر چترال کے اپنے لوگوں کے نقل و حمل پر قدغن لگایا گیا جوکہ نہایت ہی نامناسب فعل ہے، ضلعی انتظامیہ چاہئے تھا کہ وہ اس فیسٹیول کو کامیاب بنانے کے لئے اپنا بھرپور کردار ادا کرتی مگر بد قسمتی سے ایسانہیں کیا گیا اور سینکڑوں مقامی سیاحوں کو علاقے میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی گئی۔