اپر چترال کو بجلی کی فراہمی، ایم این اے کی یقین دہانی پر لانگ مارچ ملتوی

اشتہارات

بونی(نامہ نگار)اپر چترال کو بجلی کی فراہمی کے حوالے سے تحریک حقوق عوام اپر چترال نے اپنی تحریک کو جاری رکھتے ہوئے اسمیں مزید سختی لانے کا فیصلہ کرکے گولین بجلی گھر کی طرف لانگ مارچ اور وہاں پر دھرنا دینے کا فیصلہ کیا تھا تاہم چترال سے رکن قومی اسمبلی مولانا عبدالاکبر چترالی کے ساتھ کامیاب مذاکرات اور انکی یقین دہانی پر لانگ مارچ موخر کردیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق اپر چترال کو بجلی کی فراہمی کی تحریک کے سلسلے میں تحریک حقوق عوام اپر چترال کی طرف سے 12فروری کو لانگ مارچ کے حوالے سے ایک اہم اجلاس گذشتہ روز منعقد ہوا جسمیں رکن قومی اسمبلی مولانا عبدالاکبر چترالی، اسسٹنٹ کمشنر اپر چترال اور ریذیڈنٹ انجنیئرپیڈو نے بھی شرکت کی جبکہ اس اہم اجلاس میں تحریک حقوق عوام اپر چترال، تجار یونین، عوامی نمائندگان اور عمائدین بھی کثیر تعداد میں شریک ہوئے۔ اجلاس میں مولانا عبدالاکبر چترالی کو اپر چترال میں بجلی کے ناروا لوڈ شیڈنگ اور اس وجہ سے عوامی مشکلات کی بابت تفصیلی بریفنگ دی گئی او ر مختلف علاقوں سے تعلق رکھنے والے نمائندگا ن نے اپنے تحفظات سے آگاہ کیا۔ شرکاء اجلاس نے ابتک حکومت کی طرف سے مسئلے کو حل کرنے میں ناکامی پر حکومت پر شدید الفاظ میں تنقید کی۔اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مولانا عبدالاکبر چترالی نے عوامی نمائندگان کے تحفظات پر حکومت کی طرف سے کیے گئے اقدامات سے شرکاہ اجلاس کوآگاہ کیا اور بجلی کی لوڈ شیڈنگ کی وجوہات پر عوامی نمائندگان کو تفصیلی بریفنگ دی۔ انہوں نے کہا کہ وہ عوامی مسائل کا مکمل ادراک رکھتے ہیں اور یقین دلایا کہ عوامی مسائل حل کرنے کے لئے تمام صلاحیتیں اور وسائل بروئے کار لائی جائینگی ۔ بعد ازاں ایم این اے نے 10 میگاواٹ ٹرانسفارمر کی تنصیب کے لیے لانگ مارچ مؤخر کرکے ایک مہینے کا وقت مانگا اور عدہ کیا کہ ایک مہینے کے اندر اپر چترال کے لیے 10میگاواٹ الگ ٹرانسفارمر نصب کیا جائے گا اور بعد ازاں کاغلشٹ کے مقام پر اپر چترال کیلئے الگ گرڈ اسٹیشن بھی بنایا جائے گا۔ تحریک حقوق عوام اور عوامی نمائندوں کی باہمی مشاورت کے بعد متفقہ طور پر فیصلہ کیا گیا کہ ایم این اے کی یقین دہانی اور ان کی درخواست کو مدنظر رکھتے ہوئے ایک مہینے کا وقت دیا جائے گا اور اس فیصلے کی روشنی میں 12 فروری کو ہو نیوالے لانگ مارچ کو ایک مہینے کے لئے مؤخر کیا گیا۔