ریری اویر میں پانی کا مسئلہ حل کیا جائے،علاقہ مکینوں کا اعلیٰ حکام سے مطالبہ

اشتہارات

چترال(گل حماد فاروقی)تحصیل مستوج کے علاقے ریری اویر میں پانی کی شدید قلت کی وجہ سے کھڑی فصلیں اور پھلدار درختوں کے باغات خشک ہورہے ہیں۔پانی کی عدم دستیابی سے لوگوں کی روزگار اور معیشت پر بھی برے اثرات پڑتے ہیں اس علاقے میں ار د گرد پہاڑوں پر برف باری ہوئی ہے اور زمین پر بھی بر ف کا سفید چادربچھا ہوا ہے،شدید سردی کے باوجود سکول کے چھوٹے بچوں نے اپنے جائز حق کیلئے پر امن مظاہرہ کیا۔ سکول کے بچوں نے پلے کارڈز اور بینرز ہاتھ میں اٹھا رکھے تھے جس پر نعرے درج تھے اور چیف جسٹس آف پاکستان سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ انکے علاقے میں پانی کا مسئلہ حل کرے۔
سکول کے بچوں نے کہا کہ ہمارے والدین کا کوئی اور ذریعہ معاش نہیں ہے وہ کھیتی باڑی کرکے اور پھلوں کو خشک کرکے ان کو بیچتے تھے جس سے ہمارے تعلیمی اخراجات پورے ہوتے ہیں مگر اب کئی سالوں سے پانی کے چشمے خشک ہوچکے ہیں جسکی وجہ سے ہمارے والدین کا ذریعہ معاش بھی بر ی طرح متاثر ہوا ہے اور ہمارے تعلیمی اخراجات پورے نہیں کرسکتے۔ہم چیف جسٹس آف پاکستان میاں ثاقب نثار اور عمران خان سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ محکمہ آبپاشی کے ذریعے ہمارے لئے پانی کا بندوبست کرے۔
ہمارے نمائندے سے باتیں کرتے ہوئے علاقے کے چند معززین نے بتایا کہ جب چیف جسٹس صاحب چترال کے دورے پر آئے تھے تو ہم نے ان کو بھی درخواست پیش کی تھی جس پر انہوں نے یقین دہانی کرایا تھا کہ وہ متعلقہ حکام کو ہدایت دیکر پانی کا مسئلہ حل کرائینگے مگر اب معلوم ہوا ہے کہ محکمہ آبپاشی اس میں دلچسپی نہیں لے رہے ہیں۔
علاقے کے سماجی کارکنان سدار ولی شاہ،جہان خان،شیراللہ،شہریار،سراج الرحمن،حافظ الرحمان،حمایت اللہ وغیرہ نے بتایا کہ پہلے یہاں پانی کے چشمے تھے مگر اب وہ خشک ہوچکے ہیں اور پانی نیچے سے گزرتی ہے جبکہ یہاں دریا بھی بہتا ہے اور چند فاصلے پر پانی کے ذخائر بھی موجود ہیں، حکومت چاہے تو ان ذخائر سے بھی پائپ لائن کے ذریعے پانی لایاجاسکتا ہے اور دریا سے شمسی توانائی یا بجلی کے موٹر کے ذریعے بھی پانی چڑھا کر ٹینکی میں جمع کیا جاسکتا ہے جہاں سے پائپ کے ذریعے پانی لاکر ہم اپنے زمینوں اور پھلدار درختوں کے باغات سیراب کرسکتے ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ اس علاقے میں تین ہزار لوگ رہتے ہیں جن کی چالیس ہزار ایکڑ زمین پانی کی قلت کی وجہ سے بنجر ہورہے ہی جس کی وجہ سے اس علاقے سے 85 گھرانوں نے نقل مکانی بھی کی ہے انہوں نے متنبہ کیا کہ اگر صورت حال یہی رہی تو وہ بھی نقل مکانی کرنے پر مجبور ہوں گے۔
متاثرین نے چیف جسٹس آف پاکستان جناب جسٹس میاں ثاقب نثار ، وزیر اعظم پاکستان عمران خان اور صوبائی وزیر اعلیٰ محمود خان سے اپیل کی ہے کہ علاقے کے پانی کا مسئلہ جلد از جلد حل کیا جائے تاکہ یہاں کی زرخیز زمین اور باغات بنجر ہونے سے بچ سکیں۔