شہید ہونے والی بچی/تحریر:ڈاکٹر عنایت اللہ فیضی

اشتہارات


فلسطین کے ہسپتا لوں پر بمباری سے 5دنوں میں 4ہزار معصوم بچے اور بچیاں شہید ہو گئیں عودہ ان میں سے 3سال کی خوب صورت بچی تھی ان کی لا ش ہسپتال کے ملبے میں لو ہے کی چارپا ئی کے ساتھ مل گئی لا ش کو اٹھا کر جب مٹی، خون اور گرد غبار کو صاف کیا گیا تو بچی کے چہرے سے نور کے فوارے پھوٹنے لگے عالمی ریڈ کراس کے عیسائی ڈاکٹر اس بچی کی لا ش کی خو شبو سے بہت متاثر ہوئے عیسائی ڈاکٹر نے ایک اخبار نویس کو سٹیلا ئیٹ فون پر بتا یا کہ اس بچی کو اس بات سے کوئی عرض نہیں تھا کہ امریکہ کے صدارتی انتخا بات میں ڈیمو کریٹک پارٹی کو جتوا نے کے لئے عودہ جیسی 4000بچوں اور بچیوں کی لا شیں درکار تھیں اس معصوم بچی کو یہ بھی معلوم نہیں تھا کہ مزید کتنے فلسطینی بچوں اور بچیوں کا خون بہا نے کے بعد ڈیمو کریٹک پارٹی انتخا بات جیتنے کی پوزیشن میں ہو گی غزہ میں حا لیہ جنگ کے دوران شہید ہونے والے 10ہزار فلسطینیوں میں سے کسی کو اس بات کا علم نہیں تھا کہ امریکہ کے آنے والے صدارتی انتخا بات میں ری پبلکن امیدوار ٹرمپ کو ہرانے کے لئے غزہ میں مسلمانوں کا قتل عام کیا جا رہا ہے اس سے پہلے ری پبلکن پارٹی چار بار افغا نستان کی جنگ اور اسامہ بن لادن کےنام کا سہا را لیکر انتخا بات جیت چکی تھی ڈیمو کریٹک پارٹی بھی امریکی ووٹروں کی ہمدردیاں حا صل کرنے کے لئے مسلمانوں کے خلاف اپنی جنگوں کا سہارا لے چکی ہے غزہ پر حملہ اور فلسطینی آبادی کا محاصرہ اس سلسلے کی ایک کڑی ہے جنوری 2024میں امریکہ کے اندر صدارتی انتخابات کی مہم کا پہلا مرحلہ شروع ہونے والا ہے تاتاری فوج اور ہلا کو خان کو تاریخ میں ظلم اور درندگی کی وجہ سے بد نا م کیا گیا ہے آج کوئی غور کرنے والا اس پر غور کرے تو ہلا کو خان اور تاتاری فوج کو ظا لم اور جابر کہنے سے پہلے 100بار سوچے گا ہلاکو خان کے زمانے میں لڑا ئی دو فوجوں کے درمیان ہوتی تھی تلوار، نیزہ، تیر و کمان اور برچھی لیکر مقا بلے پر آنے والا ما را جا تا تھا، ہسپتال میں زیر علا ج عورتوں، بوڑھوں، بچوں اور بچیوں پر ہلا کو خان اور تاتاری لشکر نے کبھی حملہ نہیں کیا تھا یہی وجہ ہے کہ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس اور پوپ فرانسیس نے بھی ہسپتالوں پر یہودیوں کی وحشیانہ بمباری کو انسانی حقوق اور جنگی اصولوں کی سنگین خلاف ورزی قراردیاہے جرمنی، فرانس، برطانیہ،روس اور بھارت میں اس طرح کے ظلم و جبر کے خلاف مظاہرے ہوئے ہیں دنیا کے مہذب لوگ اس ظلم کے خلاف آواز اُٹھا رہے ہیں اور امریکہ کی مذمت کر رہے ہیں جس کی ایک سیاسی جماعت نے یہودی سرمایہ داروں سے چندہ اور یہودیوں کے ہمدردوں سے ووٹ لینے کے لئے فلسطینیوں کے قتل عام کا ایسا منصو بہ بنایا ہے جس میں ہسپتال کے اندر زیر علا ج مریض بھی نشا نے پر آرہے ہیں آج دشمن کی افواج نے غزہ میں القدس ہسپتال کو خالی کرنے کا مطا لبہ کیا ہے دشمن کا کہنا ہے کہ ہم اس ہسپتال پر بمباری کرر ہے ہیں اگر مریضوں کو بچا نا ہے تو ہسپتال کو خالی کرو عالمی ریڈ کراس کا بیان آیا ہے کہ ہسپتالمیں 1600مریض داخل ہیں دشمن نے چاروں طرف سے محاصرہ کیا ہوا ہے ہسپتال کو خالی کرنا ممکن نہیں،میں سوچتا ہوں کہ یقینا ہلا کو خان بھی جو بائیڈن اور نتین یا ھو جیسا ظالم نہیں تھا اس نے معصوم شہریوں اور مریضوں کا قتل نہیں کیا۔