زراعت اور لائیوسٹاک کی ترقی کے لئے کوششیں کررہے ہیں/نگران صوبائی وزیر زراعت
کسانوں کے مسائل حل کرنے کےلئے محکمے کے اہلکار تندہی سے کام کریں،
چترال(نامہ نگار)نگران صوبائی وزیرزراعت عبدالحلیم قصوریہ نے کہا ہے کہ نگران سیٹ اپ میں مشکلات اور رکاوٹوں کے باوجود وہ موجود وسائل کا بھر پور اور دانشمندانہ استعمال کرکے زراعت جیسے اہم شعبے کو حقیقی ترقی سے ہمکنار کرنے کے لئے کوششوں میں مصروف ہیں اور صوبہ بھر میں کسانوں سے ان کے جملہ مسائل معلوم کررہے ہیں جبکہ اس سلسلے میں محکمے کے افسران سے بھی انتہائی تندہی اور محنت سے کام کی توقع رکھتے ہیں کہ وہ عوام سے قریبی رابطہ رکھیں۔ گذشتہ روز چترال ٹاؤن ہال میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے عوام پر زور دیا کہ وہ زراعت کے مختلف شعبہ جات کے بارے میں آگاہی حاصل کرکے ان سے بھرپور استفادہ کرکے زراعت کو ترقی دیں جس سے سینکڑوں ہزاروں افراد کو روزگار کے مواقع فراہم ہوسکتی ہے تو دوسری طرف خوشحال کسان سے خوشحال پاکستان ممکن ہوسکے گاکیونکہ وطن عزیز پاکستان بنیادی طور پر ایک زرعی ملک ہے اور خیبر پختونخوا میں اس کا بے پناہ پوٹنشل موجود ہے اور حال ہی میں زیتون کی 108ایکڑ اراضی پر شجرکاری اس کی ایک مثال ہے۔ وزیر زراعت نے کہاکہ وہ جامع اور مربوط ویکسنیشن کے ذریعے صوبے کو حیوانات کی بیماریوں سے فری صوبہ بنانا چاہتے ہیں تاکہ لائیو اسٹاک سے وابستہ حضرات بے فکری سے اپنی مال مویشیوں کی افزائش نسل کرکے اپنی آمدنی میں اضافہ ممکن بنائیں تودوسری طرف صوبہ بھی ڈیر ی مصنوعات خود کفیل ہو۔ انہوں نے زراعت کے افسران کوسختی سے ہدایت کرتے ہوئے کہاکہ وہ پہاڑی علاقوں سے تعلق رکھنے والے عوام کو خصوصی طور پر اہمیت دے کر ان کے مسائل حل کرے جبکہ انہوں نے چترال میں زراعت کے مختلف شعبہ جات بشمول ایگریکلچر ایکسٹنشن، ایگریکلچر ریسرچ، ان فارم واٹر منیجمنٹ، سائل کنزرویشن، لائیواسٹاک اور فشریز کے ضلعی افسران کو دو ہفتوں کا ڈیڈلائن دیتے ہوئے کہاکہ ارندو، دمیل،شیشی کوہ اور دیگر دوردراز اور دورافتادہ وادیوں میں جاکر کھلی کچہری منعقد کرکے ان کے مسائل معلوم کرے جبکہ تساہل اور لاپروائی کا مظاہرہ کرنے والے افسران کو چترال کی خوشگوار موسم سے محروم ہوکر ان گرمیوں میں ڈیر ہ اسماعیل خان جانا پڑے گا۔ انہوں نے افسران کو مزید ہدایت کی کہ عوامی مسائل سے ان کو بھی باخبر رکھیں تاکہ انہیں حل کرنے کی طرف قدم اٹھایا جائے۔
اس سے قبل جمعیت علماء اسلام لوئر چترال کے امیر اور سابق ایم پی اے مولانا عبدالرحمن نے صوبائی وزیر کا دورہ چترال پر ان کا شکریہ ادا کیا اور کسانوں کو درپیش مختلف مشکلات اور مسائل سے انہیں آگاہ کرتے ہوئے کہاکہ چترال صوبے کا رقبے کے لحاظ سے سب سے بڑا ضلع ہے اور مسائل ومشکلات کے لحاظ سے بھی سرفہرست ہے جس کی طرف عمومی اور کسانوں کی حالت زار کی طرف خصوصی توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے اس امر افسوس کا اظہار کیاکہ اب تک زراعت سے متعلق مختلف شعبہ جات کی موجودگی کے بارے میں بھی یہاں کے عوام کو معلومات حاصل نہ تھے۔ انہوں نے وزیر زراعت کو توجہ دلاتے ہوئے کہاکہ محکمہ زراعت کے جملہ افسران کو عوام کے سامنے جوابدہ بنایا جائے جبکہ وٹرنری ڈسپنسریز میں تمام سہولیات مہیا کئے جائیں۔اس موقع پر جے یو آئی اپر چترال کے امیر مولانا فتح الباری، جے یو آئی کے سینئر نائب امیر قاری جمال عبدالناصر، سابق ضلع نائب ناظم مولانا عبدالشکوراور پارٹی کے دوسرے رہنماؤں فضل الرحمن چترالی، نصرت الٰہی، مولانا امین احمد، ملک عبدالجلیل اور دوسروں نے بھی چترال میں زراعت سے متعلق مسائل وزیرکے سامنے بیان کئے۔