چترال کے گندم کوٹے سے فلورملز کو گندم کی فراہمی فی الفور بند نہ ہونے کے سنگین نتائج برآمدہوں گے/دروش میں احتجاجی جلسہ

چترال کے عوام کو مشکلات کا سامنا ہے، اگر فلور ملز کو گندم کی سپلائی بند نہ ہوئی تو پورے چترال میں احتجاج شروع کریں گے

اشتہارات

چترال(جہانزیب)دروش میں منعقدہ ایک احتجاجی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے خبردار کیا ہے کہ اگر چترال کے لئے منظور شدہ گندم کوٹے سے فلور ملز کو گندم کی سپلائی بند نہ کی گئی تو اس کے سنگین نتائج نکل سکتے ہیں۔ جمعہ کے روز دروش میں آل پارٹیز کے پلیٹ فارم سے منعقد ہونے والے احتجاجی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے واضح کیا کہ چترال کے منظور شدہ سبسڈائزڈ گندم کا کوٹہ چترالی عوام کے لئے ہے، اس کوٹے کی گندم عوام کے بجائے فلور ملز کو دینے کی وجہ سے عوام کو پریشانی کا سامنا ہے اور یہ ناقابل برداشت ہے۔ مقررین نے واضح کیا کہ اگر چترال کے لئے گندم کے کوٹے سے فلورملز کو گندم کی فراہمی کاسلسلہ فی الفور بند نہ کیا گیا تو اس کے سنگین نتائج برآمدہوں گے اور ارندو سے لے کر بروغل تک عوام سراپا احتجاج ہوں گے جس کے بعد حالات پر قابو پانا حکومت کے بس کی بات نہیں رہے گی۔ جلسے سے امیر جمعیت علمائے اسلام مولانا عبدالرحمن، امیر جماعت اسلامی مولانا جمشید احمد، سابق ضلع ناظم مغفرت شاہ، تحصیل چیئرمین دروش شہزادہ خالد پرویز،پی ٹی آئی کے ارشاد مکرر، مسلم لیگ (ن) کے صفت ز رین اور عمران الملک، پی پی پی کے قاری نظام اور دوسروں نے خطاب کرتے ہوئے اس بات پر افسوس کا اظہار کیاکہ 1970ء کے عشرے سے چترال کے عوام کو گندم پر دی جانے والی سبسڈی کو ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت فوڈ مافیا اور ضلعی انتظامیہ فلور ملز مالکان کو دینے کا سلسلہ شروع کیا ہے جس کے نتیجے میں عوام کو 58روپے میں ایک کلوگرام گندم ملنے کی بجائے 160روپے میں ایک کلوگرام آٹا خریدنا پڑ رہا ہے۔ انہوں نے آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کرتے ہوئے کہاکہ اگلے جمعہ کو چترال شہر میں جلسہ منعقدکیا جائے گا جس کے بعد شہر کوشٹر ڈاون اور پہیہ جام ہڑتا ل کے ذریعے بند کیاجائے گا۔