ضلعی انتظامیہ دیر اپر اور این ایچ اے کی لاپرواہی،مینہ خوڑ کے مقام پر سڑک 7گھنٹے بند رہا

اشتہارات

چترال(چ،پ) چترال پشاور روڈ کل جمعہ کی شام 7 گھنٹے بند رہا جسکی وجہ سے سینکڑوں کی تعداد میں لوگ سخت اذیت میں مبتلا ء رہے۔ تفصیلات کے مطابق جمعہ کی شام 4بجے چترال پشاور شاہراہ اپر دیر میں لواری ٹنل کے مضافاتی علاقے مینہ خوڑ میں ایک بھاری بھر کم ٹریلر کے پھنس جانے کی وجہ سے بند ہوا جسے 7گھنٹے بعد رات 11بجے کھولا گیا۔ راستہ بند ہونے کی وجہ سے دو طرفہ ٹریف رک گئی جس کی وجہ سے سینکڑون گاڑیوں پر سوار مسافر جن میں بڑی تعداد خواتین اور بچوں کی تھی شدید سردی اور برفباری میں اذیت ناک صورتحال سے دوچار رہے۔ اس موقع نہ صرف ضلعی انتظامیہ دیر اپر غائب تھی بلکہ پولیس کے صرف دو جوان وہاں پر کھڑے تھے۔ شدید موسمی حالات میں ضلعی انتظامیہ اپر دیر، این ایچ اے اور ضلعی پولیس کی اس بے حسی کی وجہ سے ہزاروں لوگوں کو اذیت کا سامنا کرنا پڑا۔ تاہم دیر بالا سے معروف سینئر صحافی سید زاہد جان کی طرف سے یہ خبر نیوز چینلز پر چلانے کے بعد دیر بالا کی ضلعی انتظامیہ حرکت میں آگئی اور چند پولیس اہلکار بھی موقع پر پہنچ گئے تاہم ٹریفک کی شدید بد انتظامی دیکھنے میں آئی۔ ضلعی انتظامیہ اپر دیر کی لاپرواہی اور غفلت کی وجہ سے لواری ٹنل کے ایریا میں آئے روز سڑک بلاک کے واقعات رونما ہوتے آرہے ہیں جسکی وجہ سے کئی کئی گھنٹے ٹریفک جام ہو کر مسافروں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ ضلعی انتظامیہ اپر دیرپر لازم ہے کہ وہ اس قدر بھاری بھر کم ٹرالرز کو خراب موسم اور بارش و برفباری کے دوران لواری ٹنل کے اپروچ روڈ پر سفر کی اجازت نہ دے بلکہ صاف موسم میں ایسے اوقات میں انہیں سفر کرنے دیا جائے جبکہ عام ٹریفک کم ہو۔ میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے ٹریفک جام کا باعث بننے والے ٹرالر کے ڈرائیور نے بتایا کہ انہیں 3 دن قشقارے کے مقام پر روکا گیا تھا اور آج انہیں راستہ صاف کہہ کر روانہ کیا گیا۔ اس پر موقع پر موجود لاہور سے تعلق رکھنے والے سیاحوں نے ضلعی انتظامیہ دیر اپر کی مس منیجمنٹ پر افسوس کااظہار کرتے ہوئے کہا کہ انکی لاپرواہی کی وجہ سے ہزاروں لوگ شدید برفباری میں اذیت سے گزر رہے ہیں، خدانخواستہ یہاں پر کوئی سنگین حادثہ بھی پیش آسکتا ہے۔ میانوالی سے تعلق رکھنے واکے ڈاکٹر ریاض نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہماری بد قسمتی ہے کہ متعلقہ محکمے حادثات کے انتظار میں رہتے ہیں اور اس کے بعد اقدامات اٹھاتے ہیں۔
یاد رہے کہ حالیہ برفباری کے دوران بڑی تعداد میں سیاح لطف اندوز ہونے کے لئے لواری ٹنل سے متصل علاقے میں آئے تھے جسکی وجہ سے عام دنوں کی بہ نسبت ٹریفک بھی زیادہ تھی۔
پی ڈی ایم اے کی طرف سے موسم کے حوالے سے آگاہ کرنے کے باوجود ضلعی انتظامیہ اپر دیر کی اس لاپرواہی نہ صرف حیران کن ہے بلکہ افسوسناک اور ہزاروں لوگوں کی زندگیوں کو خطرے سے دوچار کرنے کے مترادف ہے۔