چترال میں کورونا وائرس متاثرین میں اضافہ،حکومتی اقدامات پر سختی سے عملدرآمد کیاجانے گا

اشتہارات

چترال(محکم الدین)چترال میں ایک ہفتے سے بھی کم عرصے میں کورونا وائرس کے متاثرین کی تعداد 10تک پہنچنے سے عوام میں شدید تشویش کی لہر پیدا ہو گئی ہے۔ انتظامیہ کی طرف سے بھیجے گئے مزید ٹسٹوں کے رزلٹ کا انتظار ہے تاہم خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ چترال میں کیسز بڑھ سکتے ہیں کیونکہ ایک طرف باہر سے آنے والوں کا سلسلہ بد ستور جاری ہے جبکہ دوسری طرف لوگوں کیلئے قرنطینہ میں رہائشی انتظام ہدایات کے مطابق نہیں ہیں۔ درین اثناء اپر چترال کے سیاسی قائدین نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ چونکہ چترال میں کیسز بڑھ رہے ہیں اور ٹسٹ کیلئے سعاب کی منتقلی اوررزلٹ کے آنے میں طویل انتظار کرنا پڑ رہا ہے۔ اس لئے چترال میں فوری طور پر ٹسٹ کیلئے لیبارٹری کی تنصیب کی جائے تاکہ بروقت مریضوں کا پتہ لگایا جا سکے۔ انہوں نے اپر چترال انتظامیہ پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ انتظامیہ کا کام انتہائی طور پر ناقص ہے کیونکہ اکثر مسافروں کو قرنطینہ میں رکھا نہیں جا رہا یا ایک دن قیام کے بعد فارغ کر دیا جاتا ہے جس سے بڑے پیمانے پر نقصانات کے خدشات ہیں۔ درین اثنا چترال پولیس نے ہفتے کے روز حکومتی فیصلے پر سختی سے عملدر آمد کرتے ہوئے تمام دکانات کو شام چار بجے بند کر دیا۔ چترال ٹاؤن، دروش اور ایون بازار میں تمام دکانیں بزور بند کر دی گئیں اور ہدایت کی گئی کہ صبح نو بجے سے شام چار بجے تک دکانیں کھلی رکھنے کی اجازت ہے اُس کے بعد کسی کو بھی دکان کھولنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔