نئے پاکستان میں تارکول روڈ پر مٹی کی پیوند کاری،این ایچ اے نے نئے فارمولے پر عملدرآمد شروع کردیا

اشتہارات

چترال(چ،پ)چترال کو ملک کے دیگر حصوں سے ملانے والی مرکزی شاہراہ متعلقہ ادارے نیشنل ہائی ویز اتھارٹی کی غفلت اور لاپرواہی کی وجہ سے کھنڈرات میں تبدیل ہوچکا ہے تاہم نئے پاکستان میں NHAنے اس قومی شاہراہ کی مرمت اور بہتری کے لئے نیا فارمولے پر عملدرآمد شروع کردیا ہے۔ اس نئے فارمولے کے تحت تارکو ل روڈ پر ”مٹی“ کی پیوند کاری کا کام زور اور شور سے جاری ہے۔ این ایچ اے حکام کی طرف سے انجینئرنگ کے اس نئے شاہکار فارمولے کو دیکھتے ہوئے عوام کو خوشگوار حیرت ہوئی ہے کہ ایسے ایسے ماہرین تعمیرات کی موجودگی میں ہماری قومی سڑکیں کیونکر بد حالی کا شکار ہوں۔
واضح رہے کہ چترال پشاور شاہراہ کے چترال سے لیکر میرکھنی تک کے حصے کی مرمت کے نام پر ہر سال کروڑوں روپے اڑا لئے جاتے ہیں۔ ناقص مرمت اور مناسب نگرانی نہ ہونے کی وجہ سے سڑک کا مرمت شدہ حصہ چند ہی دنوں میں دوبارہ اپنی اصل شکل میں آکر جنگ زدہ سڑک کا منظر پیش کرتا ہے مگر این ایچ اے سے پوچھنے والا کوئی نہیں۔
یاد رہے کہ سابق چیف جسٹس آف پاکستان ثاقب نثار نے اپنے دورہ چترال کے بعد چترال کے سڑکوں کی حالت پر سخت افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ یوں لگتا ہے کہ اس علاقے کے لوگ ابھی بھی پتھر کے دور میں رہ رہے ہیں۔