چترال یونیورسٹی میں بین الاقوامی تحقیقی سمپوزیم کامیابی کے ساتھ اختتام پذیر ہوا

اشتہارات

چترال(بشیرحسین آزاد)چترال یونیورسٹی میں گذشتہ روز شعبہ زوالوجی و تعلیم کے زیر اہتمام بین الاقوامی تحقیقی سمپوزیم کا انعقاد ہوا۔ سمپوزیم کا موضوع ”ہائر ایجوکیشن میں ریسرچ: کیوں اور کیسے؟“تھاجس میں علاقے کے ماہرین تعلیم اور ریسرچ اسکالر کی ایک بڑی تعداد کو راغب کیا گیا تھا۔ معاشرے کے ہر فرد کو علاقے میں تعلیم کی موجودہ صورتحال کا احساس دلانے کے لئے تعلیمی تحقیق کی بصیرت اور مستقبل پر کامل بحث کی گئی۔ پروگرام کی نظامت یونیورسٹی آف چترال کے محکمہ زیوالوجی کے سربراہ شاہ فہد علی خان نے کیا۔ استقبالیہ نوٹ کے بعد جاوید فاروقی، سمپوزیم ڈاکٹر بل اٹیسے، ریٹائرڈ ایڈجینٹ پروفیسر کرٹن یونیورسٹی آسٹریلیا کے مرکزی اسپیکر نے مندوبین سے خطاب کیا۔ ڈاکٹر بل نے عالمی تناظر میں مقامی ترتیب میں تحقیق کی اہمیت پر بھی زور دیا۔ ڈاکٹر بل نے دوسرے سیشن میں تحقیقی منصوبوں کے تصور پر روشنی ڈالی۔ اے کے یو کے آئی ای ڈی پروفیشنل ڈویلپمنٹ سنٹر سے آنے والی محترمہ فرمان نساء نے درس و تدریس میں تحقیق کے کردار اور اہمیت پر مختصراًتبادلہ خیال کیا۔ محکمہ تعلیم کے ڈاکٹر تاج الدین نے اس بڑی کامیابی پر ہر نمائندے، مقررین اور آرگنائزنگ کمیٹی کا شکریہ ادا کیا۔ بشارت حسین، رجسٹرار چترال یونیورسٹی نے تعلیمی ترقی کے لئے اس طرح کے واقعات کی اہمیت پر روشنی ڈالی اور اس طرح کی سرگرمیوں کے انعقاد کے لئے یونیورسٹی کے تعاون کا بھی یقین دلایا۔ تقریب کے مقررین اور منتظمین کو اسناد اور تحائف بھی پیش کی گئی۔ کانفرنس میں 200 کے قریب شرکاء نے اس ایونٹ کو زیادہ دلچسپ بنا دیا اور ان میں سے بہت سے لوگوں کو تعلیم کی تحقیق کے ارد گرد کچھ نتیجہ خیز معلومات جمع کرنے میں مدد فراہم کی۔